ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ رفعیہ ملاح نے صوبے بھر کے 353 نجی اسکولوں میں 10 فیصد مفت تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا ڈیٹا سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا۔
ڈیٹا کے مطابق ان اسکولوں میں 1 لاکھ 2 ہزار 313 طلبہ زیرِ تعلیم ہیں جن میں 10 ہزار 342 طلبہ کو مفت تعلیم دی جا رہی ہے۔
اس سے قبل عدالت میں 302 اسکولوں کا ڈیٹا جمع کروایا گیا تھا جس کے مطابق ان اسکولوں میں 1 لاکھ 24 ہزار 712 طلبہ زیرِ تعلیم تھے اور ان میں 14 ہزار 693 طلبہ کو سندھ رائٹ آف فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشنل ایکٹ 2013ء کے رولز 3 کے تحت مفت تعلیم فراہم کی جا رہی تھی۔
اس کے علاوہ تقریباً 500 طلبہ کو ان کے والدین کی جانب سے ڈائریکٹریٹ میں فیس و رعایت کے حوالے سے رابطہ کرنے پر مختلف اسکولوں میں 50 فیصد تک رعایت دلوائی گئی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ نے اسکولوں کی جانب سے فراہم کردہ ڈیٹا کی طلبہ کے والدین سے ان کے فون نمبرز پر رابطہ کر کے تصدیق کی۔
معائنہ ٹیموں نے بھی اس ڈیٹا کی تصدیق اسکولوں کے دورے کے دوران اسکول کے ریکارڈ اور طلبہ سے بھی کی جسے درست پایا گیا۔
دریں اثناء تمام نجی اسکولوں کی رجسٹریشن اور ان کی تجدید کے عمل کو 10 فیصد فری شپ کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ کے مطابق ایسے اسکولز جو طلبہ کو 10 فیصد مفت تعلیم فراہم نہیں کر رہے ان کی نہ تو رجسٹریشن کی جا رہی ہے اور نہ ہی ان کی تجدید کی جا رہی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ نے کہا ہے کہ ایسے اسکولز جو مندرجہ بالا ایکٹ پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کر رہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور اسکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بلکل درست ڈیٹا ڈائریکٹوریٹ کو فراہم کریں کیونکہ سندھ کے ہر ایک اسکول کی فرانزک آڈٹ کے ذریعے 10 فیصد فری شپ کے ڈیٹا کی تصدیق کروائی جائے گی۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ کے مطابق اگر کوئی اسکول رول 3 پر عمل درآمد نہیں کر رہا تو اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ عدالت نے ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن کو پابند کیا تھا کہ وہ ہر ماہ کی 5 تاریخ کو فیصلے پر عمل درآمد کی رپورٹ عدالت میں ایڈیشنل رجسٹرار کے توسط سے جمع کروائیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ کی جانب سے تمام نجی تعلیمی اداروں کو خط کے ذریعے عدالت کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے عمل درآمد کے لیے پابند کیا گیا ہے تاکہ مقررہ تاریخ پر عدالت میں ڈیٹا جمع کروا سکیں، اس سلسلے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔