پاکستانی معروف اداکارہ زویا ناصر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز نوجوان لڑکیوں کے دماغ خراب کر رہے ہیں۔
حال ہی میں اداکارہ نے میزبان عدنان فیصل کی پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور مختلف امور پر اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔
میزبان کے سوال کہ آج کل سوشل میڈیا انفلوئنسرز اپنی زندگی سے متعلق جھوٹ بول کر نوجوان لڑکیوں کو متاثر کر رہے ہیں، کیا ایسا ہونا چاہیے؟ کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ان کی وجہ سے نوجوان لڑکیوں کے دماغ خراب اور ڈپریشن بڑھ رہا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی جھوٹی زندگی دیکھ دیکھ کر نوجوان ذہنی تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں، جبکہ انہیں تو صرف ویوز اور لائیکس چاہیے ہوتے ہیں۔
زویا ناصر نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز ڈاکٹر ہیں، وہ ایک دن ایک قہوے کی ریسیپی بتاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ میں نے اس سے وزن کم کیا اور پھر کچھ دنوں کے بعد دوبارہ ایک اور قہوے کی ریسیپی شیئر کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ اس سے وزن کم کیا جبکہ ہم وزن کم کرتے وقت بہت ساری چیزیں ایک ساتھ نہیں کر سکتے، ایک وقت میں ایک ہی چیز آزما سکتے ہیں، اس طرح تو وہ جو گائیڈ کر رہی ہیں وہ غلط ہے، وہ صرف اپنا مواد فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اداکارہ کے مطابق سوشل میڈیا انفلوئنسرز ہوں یا معروف شخصیات یہ ان کا کام ہے، انہیں کوشش کرنی چاہیے کہ اپنے کام کو حقیقت سے قریب تر رکھیں۔
زویا ناصر نے یہ بھی کہا کہ یہ صارفین پر منحصر ہے کہ وہ کیا دیکھیں یا کیا نہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ متاثر کن شخصیات جب بھی کوئی مواد تیار کریں تو کم از کم اسے سچ پر مبنی ہونا چاہیے تاکہ یہ ان کے فالوورز کی زندگی اور ذہنی صحت کو متاثر نہ کرے۔