وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کچھ لوگ امید لگا کر بیٹھے ہیں کہ امریکا پاکستان کے معاملات میں مداخلت کرے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کسی کو باہر بلا لیں گے یا کسی کو اپنے پاس رکھیں گے یہ ساری کہانیاں ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ یہ سب دل کو دلاسے دینے والی باتیں ہیں، دباؤ کہیں دور تک نظر نہیں آتا، ایک صاحب نے بیان دیا کہ وہاں سے کال آئی تو کوئی انکار ہی نہیں کر سکتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے یاد پڑتا ہے نواز شریف نے وہاں سے آئی ہوئی کال کو انکار کیا تھا۔ بیان دینے والے موصوف اس وقت نواز شریف کے وزیر اطلاعات تھے۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے کال پر صرف انکار نہیں کیا پانچ ارب ڈالر کو بھی انکار کیا گیا، موصوف جب مشرف کے ساتھ تھے تو نہ جانے امریکا کو کیا کیا دیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا امریکا کو پاکستان بیچ کر اپنا ضامن مانگ لیا، امریکا سے چار آنے مانگے گئے تو مشرف کو ایک روپیہ دیا گیا۔ امریکی سیکریٹری خارجہ کا اس وقت بیان آیا کہ ہمارا ایک مطالبہ تھا، انہوں نے چار مانے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سی پیک پر کام جاری ہے پہلے بھی منصوبے لگے آئندہ بھی لگیں گے۔