وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی دوبارہ نجکاری ہوگی، حکومت اس ادارے کو رکھ نہیں سکتی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ بجلی کا موسم سرما پیکیج کی عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر سے فروری تک کے بجلی سہولت پیکیج پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے، مالیاتی ادارے کا وفد کارکردگی کے جائزے کےلیے آرہا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ریٹیلرز کے گوشوارے جمع کروانے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، پہلی سہ ماہی کےلیے ریٹیلرز سے ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد کو ریٹیلرز سے ٹیکس وصولی میں پیشرفت سے آگاہ کریں گے، بتائیں کہ کتنا ہدف تھا اور کتنا وصول کیا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ریٹیلرز سے درخواست ہے ہمارے ساتھ مل کر چلیں، مالی گنجائش کےلیے پنشن اصلاحات اور ڈیبٹ سروسنگ پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا چاول اور مکئی کی فصلوں میں کوئی عمل دخل نہیں، پچھلے سال ان 2 فصلوں کی برآمدات 4 ارب ڈالر رہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پی آئی اے کو حکومت رکھ نہیں سکتی، اس لیے اس کی دوبارہ نجکاری کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی اور گندم سمیت جہاں حکومتی عمل دخل ہے اسکینڈل اور مسائل ہیں، ہمیں ایکسپورٹ پر مبنی معیشت کےلیے کام کرنا ہوگا۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی معیشت 4 فیصد شرح نمو پر جاتے ہی مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔