مصور پاکستان شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے یوم پیدائش پر وزیر اعظم نے قوم کو بجلی کے نرخوں میں موسم سرما کے تین ماہ کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافی بجلی کے استعمال پر نمایاں کمی کی خوشخبری سنائی ہے۔بجلی کے بھاری بلوں کے باعث شدید مشکلات سے دوچار تمام گھریلو اور صنعتی صارفین کو اس فیصلے سے ان تین مہینوں میں یقینا کچھ سکھ کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔ گھروں کو گرم رکھنے کیلئے بجلی کے اضافی استعمال کی حوصلہ افزائی ہوگی اور اس طرح آئی پی پیز کو کیپسٹی چارجز کی ادائیگی میں حکومت بھی کچھ سہولت پاسکے گی۔ تاہم مستحکم معاشی بہتری کیلئے بجلی کا مستقل بنیادوں پر سستا ہونا ضروری ہے۔ حکومتی فیصلے کے مطابق دسمبر 2024 تا فروری 2025 تین ماہ کیلئے بجلی سہولت پیکیج کے تحت گھریلو صارفین کیلئے اضافی بجلی کے استعمال پر فلیٹ ریٹ 26 روپے7پیسے ہوگا‘ مجموعی طور پر گھریلو صارفین کو 11 روپے 42 پیسے سے 26 روپے فی یونٹ تک بچت ہو گی‘صنعتوں کو مجموعی طور پر 5 روپے 72 پیسے سے 15 روپے 5 پیسے فی یونٹ بچت ہو گی۔صنعتوں کیلئے مجموعی طور پر 18 سے 37 فیصد تک بجلی کے نرخوں میں کمی آئے گی، کمرشل صارفین کیلئے 13 روپے 46 پیسے سے 22 روپے 71 پیسے فی یونٹ بچت ہو گی، مجموعی طور پر کمرشل استعمال پر 34 سے 37 فیصد بچت ہو گی۔ یہ اعلان وزیر اعظم نے جمعہ کو یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اقبال کے فلسفہ خودی پر عمل پیرا ہو کر قومی معیشت کو مستحکم اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہم بحیثیت قوم محنت، محنت اور صرف محنت کو اوڑھنا بچھونا بنا کر پاکستان کو عظیم تر بنائیں گے۔ انہوں نے صراحت کی کہ اقبال نے قرآنی تعلیمات اور رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے ارشادات کے مطابق برصغیر کے مسلمانوں کو غیروں کی محتاجی سے نجات پاکر اپنی دنیا آپ بنانے کا پیغام دیا لیکن ہم اس پیغام کو بھول گئے اور آج 77 سال بعد بھی پاکستان آئی ایم ایف کے قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔ جو قومیں ہم سے پیچھے تھیں وہ آگے نکل گئیں ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت علامہ اقبال کے پیغام ِ خودی کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے‘ ہم نے وفاقی حکومت کے اخراجات پر قدغن لگائی ہے‘حالیہ مہینوں میں ملکی معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے‘مہنگائی اورشرح سودکم ہوئی ہے‘اس سے سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافہ ہو گا، زرعی ترقی ہو گی ، لاکھوں لوگوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے اور پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا جاری پروگرام آخری ہوگا اور اس کے بعد قومی معیشت کسی بیرونی سہارے کے بغیر اپنے پیروں پر کھڑی ہوگی۔موجودہ سیاسی اور عسکری قیادت قومی معیشت کی پائیدار بحالی کی خاطر بلاشبہ بڑی تندہی سے مشترکہ جدوجہد کررہی ہے۔معاشی بہتری اور عام لوگوں کی زندگی آسان بنانے کیلئے سستی بجلی کو کلیدی اہمیت حاصل ہے جبکہ تمام علاقائی ملکوں کی نسبت پاکستان میں بجلی کے نرخ سب سے زیادہ ہیں اور اس کی بنیادی وجہ کئی عشروں سے بجلی پیدا کرنے والی درجنوں خود مختار کمپنیوں سے کیے گئے معاہدے ہیں جن کے تحت حکومت انہیں پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق ڈالروں میں ادائیگی کی پابند ہے خواہ ان کی ایک یونٹ بجلی بھی استعمال نہ کی گئی ہو۔ان معاہدوں کو قومی مفاد کے مطابق ڈھالنے کی کوششیں اگرچہ جاری ہیں لیکن اس سمت میں پیش رفت کو آخری حد تک تیزرفتار بنایا جانا چاہیے۔ معیشت کی بحالی میں کرپشن ، مقتدر طبقوں کی مراعات ، بھاری بھرکم وفاقی اور صوبائی کابیناؤں سمیت غیرضروری سرکاری اخراجات جتنی بڑی رکاوٹ ہیں وہ سب پر عیاں ہے، پائیدار معاشی بحالی کیلئے ان سب حوالوں سے نتیجہ خیز اقدامات ناگزیر ہیں۔