محمد آصف آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن کا ٹائٹل جیتنے کے بعد قطر سے وطن واپس پہنچ گئے۔
کراچی ایئرپورٹ پر پی بی ایس اے کے عہدیداران نے ان کا استقبال کیا تاہم صوبائی یا وفاقی حکومت کا کوئی نمائندہ آصف کے استقبال کیلئے ایئر پورٹ پر موجود نہ تھا۔
محمد آصف کا انیئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے پی بی ایس اے نے بہت سپورٹ کیا، ٹورنامنٹ کے آغاز میں تھوڑی مشکل ہوئی مگر بعد میں بھرپور فارم لگ گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جانے سے پہلے پی بی ایس اے کے چیئرمین عالمگیر شیخ نے تیسری بار ٹائٹل کی خواہش ظاہر کی تھی۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ میں قطر کے احمد سیف سے میچ مجھے مشکل لگا۔
آصف نے شکوہ کیا کہ مجھے افسوس ہے ایئرپورٹ پر کوئی حکومتی نمائندہ مجھے لینے نہیں پہنچا، اگر ورلڈ چیمپئنز کے ساتھ ایسا رویہ ہوگا تو نئے پلیئرز کیسے متاثر ہوں گے، یہ رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
محمد آصف نے کہا کہ حکومت چیمپئنز پلیئرز کی ٹھیک طرح حوصلہ افزائی کرے، بطور پلیئر میرا کام ہے گیم پر فوکس کرنا اور وہ میں ہمیشہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میرا کام پاکستان کیلئے میڈل جیتنا تھا، وہ جیتا اب حکومت انعام پر نظر ثانی کرے۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ تیسرا ورلڈ ٹائٹل جیتنے کے بعد اب پہلے سے زیادہ پر اعتماد ہوں، کوشش کروں گا کہ چوتھا ورلڈ ٹائٹل بھی پاکستان کو دلاؤں اور ایک منفرد ریکارڈ بناؤں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا ریکارڈ پاکستان کے نام کرنا چاہتا ہوں کہ جس کو توڑنا آسان نہ ہو۔
آصف نے بتایا کہ انڈین پلیئرز سے ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں، وہ یہاں آکر اور ہم وہاں جا کر کھیلنا چاہتے ہیں۔