• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کو آئینی ترمیم کا کب پتا چلا؟ حامد خان نے بتادیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ ہمیں سب سے پہلے 13 اور 14 ستمبر کی درمیانی شب آئینی ترمیم کا بتایا گیا۔

اسلام آباد میں 3 روزہ لٹریچر فیسٹیول کے آخری روز ’ہم عوام اور ہمارا آئین ‘ کے موضوع پر سینیٹر حامد خان نے آئینی ترمیم سے متعلق گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترمیم کے معاملے پر ایک سہولت کار موجود تھا، اس کے نام کے ساتھ قاضی لگتا ہے مگر میں اُسے قاضی نہیں کہتا۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ ہفتے اور اتوار کو ہمیں آئینی مسودے کا انتظار رہا جو نہیں دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ چلا اس بار آئینی ترمیم نہ ہونے کی وجہ یہ تھی کہ ان کے پاس نمبر پورے نہیں تھے۔

حامد خان نے کہا کہ حکومت کو قومی اسمبلی میں 224 اور سینیٹ میں 64 اراکین کی ضرورت تھی، ہمیں پتہ چلا حکومت کے تمام اتحادی مل کر بھی یہ نمبر پورے نہیں کر پا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اس موقع پر ضد کردی تھی، 2 سال پرانے صدارتی ریفرنس پر آئینی ترمیم میں ووٹ ڈالنے والے کی رکنیت کے بارے میں فیصلہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ آئین کا مقصد ہارس ٹریڈنگ کو روکنا ہوتا ہے اس پر پہلے رائے آچکی تھی۔

قومی خبریں سے مزید