• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خان صاحب سے ملنے دیا گيا نہ واپس جانے دیا گيا بلکہ گھسیٹا گيا، شبلی فراز


اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے موقع پر حراست میں لیے جانے کے بعد تحریک انصاف رہنماؤں کو چھوڑ دیا گیا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نہ خان صاحب سے ملنے دیا گيا نہ واپس جانے دیا گيا بلکہ گھسیٹا گيا۔

رہائی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں عمر ایوب نے کہا کہ اس اقدام کے احکامات شہباز شریف اور مریم نواز کی طرف سے آئے تھے، حکومت نے آج ایک بار پھر اپوزیشن رہنماؤں کو یرغمال بنایا۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہم عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے گئے تھے، ہم نے ملاقات سے متعلق پوچھا تو پولیس نے حراست میں لینا شروع کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں اور شبلی فراز جوڈیشل کمیشن کے ممبر ہیں، پولیس نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، ہم ایف آئی آر درج کروائیں گے اور تحریک استحقاق پیش کریں گے، آئی جی پنجاب، ہوم سیکریٹری پنجاب اور ڈی پی او کو برطرف کیا جائے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ میں چیئرمین ہیومن رائٹس کمیٹی ہوں، وہاں معاملہ اٹھاؤں گا، آئی جی پنجاب اور جیل خانہ جات کو ہم کمیٹی میں بلائیں گے، ہم یہ معاملہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے۔

 پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہم آپ کے خلاف عدالت بھی جائیں گے تحریک بھی شروع ہوگی، ملک میں امن و امان کی صورتحال پر سب کے ساتھ بیٹھا جائے۔

قومی خبریں سے مزید