31 جنوری 2023 کو پولیس لائنز پشاور میں خودکش حملے کے سہولتکار پولیس اہلکار محمد ولی کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم نے بتایا کہ جماعت الاحرار کےکمانڈر نے کہا تھا خالد خراسانی کے قتل کا بدلہ لینا ہے۔
گرفتار پولیس اہلکار محمد ولی نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ جماعت الاحرار کے کمانڈر نے افغانستان میں کہا تھا کہ خالد خراسانی کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے بڑی کارروائی کرنی ہے۔
پولیس لائن دھماکے میں ملوث ملزم محمد ولی نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ میں 30 دسمبر 2019 کو پولیس میں بھرتی ہوا تھا اور میرا 3 سال قبل 2021 میں جماعت الاحرار کے جنید سے سوشل میڈیا پر رابطہ ہوا۔
محمد ولی کے مطابق جنید نے میری ذہن سازی کی جس کے بعد میں نے جماعت الاحرار میں شامل ہونے، ان کا ساتھ دینے اور کام کرنے کا ارادہ کیا تھا اس لیے افغانستان جاکر جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کی، افغان فورسز نے گرفتار کیا اور جنید نے مجھے چھڑوایا جب کہ پولیس لائنز واقعے کے بعد اپنی پوسٹنگ بی آر ٹی میں کروائی۔
آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے والے دہشتگرد پولیس اہلکار کا تعلق کالعدم فتنہ الخوارج کی ذیلی تنظیم جماعت الاحرار سے ہے۔
واضح رہے رواں سال 30 جنوری کو پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں امام مسجد اور پولیس اہلکاروں سمیت 80 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔