روسی سفیر نے پاکستان کو ایس سی او کی میزبانی پر مبارک باد دی اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔
روسی سفیر نے کراچی میں منعقدہ پاک روس تعلقات پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ٹرانزٹ روٹ پر پاکستان کے ایم او یو کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سیٹلمنٹس کے لیے لوکل کرنسی کا استعمال کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر پاکستان مغربی دباؤ میں نہیں آیا، 1970ء کے یو این کے قوانین کے مطابق عوام کی رائے کی عزت کرنی چاہیے۔
روسی سفیر نے کہا کہ انسانی حقوق اور بنیادی حقوق کا خیال رکھنا چاہیے، پاکستان کو ایس سی او کی میزبانی پر مبارک باد دیتا ہوں۔
چیئرپرسن کراچی کونسل آن فارن ریلیشن نادرہ پنجوانی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔
انہوں نے خطاب میں کہا کہ روس سے 2010ء سے تعلقات بہتر ہوئے، 2011ء میں پاک روس ملٹری تعلقات بڑھے، لیکن بدقسمتی سے لوگوں سے لوگوں کے تعلقات اتنے اچھے نہیں ہیں۔
چیئرپرسن کے سی ایف آر نے کہا کہ پاکستان بھی برکس کی ممبرشپ کا خواہاں ہے، امریکا کی خطے میں دلچسپی کے باعث روس سے تعلقات پیچیدہ رہے۔