گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ صوبے میں اس وقت دو حکومتیں چل رہی ہیں، ایک حکومت بشریٰ بی بی اور دوسری حکومت وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور چلا رہے ہیں۔
مردان میں امیر حیدر خان ہوتی کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں گورنر راج کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیگر وزرائے اعلیٰ اپنے صوبوں کو ترقی دینے میں مصروف ہیں، ہمارے صوبے کے وزیرِ اعلیٰ احتجاج اور دھرنوں میں لگے ہوئے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ امیر حیدر خان ہوتی نے بطور وزیرِ اعلیٰ صوبے کی ترقی اور امن کے لیے بہت کام کیا ہے، صوبے کے حوالے سے ان کے ساتھ مشاورت کرنے آیا ہوں۔
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ اس وقت صوبے میں امن و امان کی صورتِ حال خراب ہے، امن و امان کی صورتِ حال پر میں نے وزیرِ اعظم کو خط لکھ دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کے وطن واپس آنے کے بعد ان سے ملاقات ہو گی، پولیس کی قربانیوں کو مانتے ہیں لیکن فوج صوبے سے چلی گئی تو امن کا قیام مشکل ہو گا۔
فیصل کریم کنڈی نے یہ بھی کہا کہ صوبائی کابینہ کی تعداد مقررہ حد سے بڑھ گئی ہے، خیبر پختون خوا حکومت کو ایک وزیر کو ڈی نوٹیفائی کرنا ہو گا۔