وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے حج پالیسی 2025ءکا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ اس میں درخواست گزاروں کی مختلف کیٹگریز ان کی اہلیت حج درخواستوں کی شرائط اور مناسک حج کے دوران سہولتوں سے متعلق جو تفصیلات سامنے آئی ہیں ان کے چیدہ چیدہ خدوخال کے مطابق سرکاری اسپانسرشپ اسکیم پہلے آیئے اور پہلے پائیے کے اصول اور قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہو گی۔ حج اخراجات تین اقساط میں جمع کرانے کی نئی سہولت اس پالیسی میں لائق تحسین اضافہ ہے۔ ایک اور چیز شامل کی گئی ہے کہ دوران حج کوئی حاجی وفات پا جاتا ہے تو اس کی زرتلافی بیس لاکھ روپے ہو گی اور اگر کوئی بڑی انجری ہوتی ہے تو اس کی رقم بھی بڑھا کر دس لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔روائتی لانگ پیکج 38 تا 42 دن کے ساتھ بیس تا پچیس دن کا مختصر حج پیکج بھی دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ہر چیز کی قیمتیں بڑھی ہیں لیکن حج اخراجات نہیں بڑھائے گئے۔ سرکاری حج اسکیم کا خرچہ پونے گیارہ تا پونے بارہ لاکھ روپے متوقع ہے جبکہ اضافی سہولت میں قربانی کی رقم 55ہزار روپے شامل ہے۔ حاملہ خواتین ٗ بارہ سال سے کم عمر بچے اور متعدی امراض میں مبتلا افراد حج پر نہیں جا سکیں گے۔ سال 2025 ءکیلئے پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار دو سو دس ہے۔ یورپ اور کینیڈا سے حج بہت مہنگا ہے۔ اوورسیز حاجیوں کے کوٹے سے سیٹیں بچ گئیں تو وہ کوٹہ سرکاری حاجیوں کو دیا جائے گا۔ گزشتہ سال یہ کوٹہ سرنڈر کیا گیا تھا۔ دو ہزار سے کم کوئی ٹور گروپ نہ ہو گا۔ حج درخواستیں اٹھارہ نومبر سے تین دسمبر تک وصول کی جائیں گی اور قرعہ اندازی چھ دسمبر کو ہو گی۔ نئی پالیسی میں حج آپریشن کی نگرانی کا مضبوط نظام بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حرمین شریفین میں عازمین حج کو سہولتوں کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں ہونی چاہئے۔