• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور کی اسموگ چیرتے ہوئے گاڑی مانسہرہ کی فضائوں میں داخل ہوئی ۔صاف ستھری ہوا سے میل جول ہوا۔ سبزہ زاردکھائی دینے لگے، چراگاہیں نظر آنے لگیں ۔ٹھنڈک تھوڑی بڑھ گئی ۔ایبٹ آباد میں جیسے جیسے گاڑی آگے بڑھی ،لگا کہ کسی پُر فضا مقام کی طرف رواں دواں ہے ۔سرسبز و شاداب ہزارہ یونیورسٹی میں داخل ہوا تو آنکھوں کو راحت کا احساس ہوا ۔یونیورسٹی کی سب سے بڑی تقریب تھی ۔یہ تقریب المصطفیٰ ہسپتال کی افتتاحی تقریب تھی ۔المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کا یہ پروجیکٹ بے شک اس علاقہ میں اپنی نوعیت کا ایک شاندار پروجیکٹ ہے۔ یہ مانسہرہ میں بین الاقوامی معیار کا چیرٹی ہسپتال ہے۔ ہسپتال میں وہ تمام سہولیات اور میڈیکل سے وابستہ مشینری موجود ہے جو دنیا کے کسی اچھے ہسپتال میں ہو سکتی ہے۔ تقریب کی صدارت حنیف گوہر نے کی۔ حنیف گوہر ایک کشادہ دل رکھنے والی مانسہرہ کی حیرت انگیز شخصیت ہے جس نے اربوں روپے مانسہرہ میں رفاہی کاموں پر خرچ کیے ہیں اور مسلسل خرچ کیے جا رہے ہیں۔ اس میں انکی وائف شازیہ گوہر بھی برابر کی شریک ہیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین عبدالرزاق ساجد تھے جو تقریب میں شریک ہونے کیلئے بیروت سے یہاں پہنچے تھے۔ سندھ سے پیر مظہر الحق آئے ہوئے تھے۔ ان کے علاوہ خیبر پختون خوا کےوزیر جنگلات و ماحولیات مصور خان اور ہزارہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر محسن نواز کے علاوہ کئی اور اہم شخصیات وہاں موجود تھیں۔ وزیر اوقاف اور مذہبی امور صاحبزادہ محمد عدنان قادری سے بھی ملاقات ہوئی۔ ان کےچچا نورالحق قادری یاد آئے۔ مذہبی شخصیات میں کم ہی لوگ ان جیسا وژن رکھتے ہیں۔ تقریب سے محترمہ رضوانہ لطیف، محترمہ نصرت سلیم، آصف مسعود خان، ڈاکٹر امجد راجہ اور سجاد اظہر نے بھی خطاب کرتے ہوئے المصطفیٰ ہسپتال پر روشنی ڈالی ۔نظامت کے فرائض نواز کھرل نے سر انجام دئیے۔ میں سمجھتا ہوں لاہور کے المصطفیٰ آئی ہسپتال کے بعد یہ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کا پاکستان میں سب سے بڑا پروجیکٹ ہے۔ لاہور کے آئی ہسپتال میں اس وقت تک اڑھائی لاکھ سے زیادہ لوگوں کی آنکھوں کے آپریشن ہو چکے ہیں اور اس وقت اس کی نئی عمارت کی تعمیر پر بنیادی کام جاری ہے۔ جس میں سب سے اہم وہ آپریشن تھیٹر ہے جس میں نابینائوں کو آنکھیں لگائی جائیں گی۔ اس مقصد کیلئے عبدالرزاق ساجد سری لنکا میں اپنے روابط مکمل کر چکے ہیں جہاں سے آنکھیں سپلائی ہونگی۔ دنیا میں آنکھیں سپلائی کرنے والا سب سے بڑا ملک سر ی لنکا ہے۔ وہاں ہر شخص فوت ہونے سے پہلے اپنی آنکھیں ضرور انسانیت کیلئے وقف کر جاتا ہے۔ یہ بہت بڑی بات ہے۔ اس ہسپتال پر تقریباً ساٹھ کروڑ روپے کے اخراجات ہوں گے۔ مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ ضرور اس اندھیری آنکھوں کو اجالے بخشنے والے فری ہسپتال کی تعمیر میں دل کھول کر حصہ لیں۔ سلیم کوثر نے کہا تھا۔

بجھنے لگ جائیں تو پھر شمعیں جلا دی جائیں

میری آنکھیں مرے دشمن کو لگا دی جائیں

اس میں کوئی شک نہیں کہ آنکھیں بہت بڑی نعمت ہیں۔ سچ تو یہ ہے کسی معاشرے کی ترقی کا اندازہ اس کے لوگوں کی صحت سے لگایا جاتا ہے۔ یہ دیکھا جاتا ہے کہ معاشرے کے کمزور ترین ارکان صحت کی خرابی کے نقصانات سے کس حد تک محفوظ ہیں۔ ہر معاشرہ اس کےلئے صحت کے شعبے کی طرف دیکھتا ہے۔ پاکستان میں سرکاری شعبے میں صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے سوا کسی بھی حکومت کی ترجیح نہیں رہی- اسی وجہ سے پاکستان کی صورت حال ہر دور میں ناگفتہ رہی ہے- مگر درد دل رکھنے والے احباب دنیا بھر سے اسی کوشش میں رہتے ہیں کہ پاکستان میں ہیلتھ کا معیار بہتر کیا جائے- انہی لوگوں میں ایک اہم نام عبدالرزاق ساجد کا ہے- جنہوں نے المصطفیٰ ٹرسٹ کے نام سے یہ کام شروع کیا اور پھر دنیا بھر میں بے سہاروں کا سہارا بن گئے۔ یہ ٹرسٹ میری آنکھوں کے سامنے لندن میں وجود میں آیا اور پھر اسے مسلسل ترقی کرتے ہوئے دیکھا- اس نے ہر آتے دن میں ایک اور آسمان پر کامیاب کمند پھینکی- لاہور کے آئی ہسپتال سے لے کر غزہ تک انہوں نے جگہ جگہ کامیابیوں کے پرچم بلند کیے غزہ جہاں پچھلے چھ ماہ میں امداد پہنچانا جان جوکھوں میں ڈالنے کا کام تھا مگر المصطفیٰ کے چیئرمین اس میں کامیاب رہے یہ یقیناً اللہ رب العزت کی ان پر بے پناہ کرم نوازیوں کا نتیجہ ہے۔

ان کی سب سے زیادہ توجہ ہیلتھ کےشعبےپر رہی- رسول ﷲ ﷺ کا فرمان عالیشان ہے کہ لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو لوگوں کو سب سے زیادہ نفع پہنچائے اور کون ہے جو انسانوں کے لئے ڈاکٹر اور معالج سے بڑھ کر نافع ہو؟ اس طرح گویا حضور ﷺکی بارگاہ سے لوگوں کی صحت کا خیال رکھنے والے کو ’’خیر الناس‘‘ (بہترین انسان) کا خطاب ملا- ان تمام احباب کو بھی بے پناہ ثواب ملا ہوگا جنہوں نے اس المصطفیٰ ہسپتال کے لئے فنڈز دیئے ہونگے۔

میں اس علاقے کے لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہیں علاج معالجہ کےلئے ایک خدمت خلق سے سرشار، اعلیٰ تربیت یافتہ ٹیم میسر آئی ہے جو انشااللہ ان کے مریضوں کے علاج اور دیکھ بھال میں بین الاقوامی معیار کے مطابق بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ یہ ہسپتال وہاں کے لوگوں کی صحت کےلئے مانسہرہ میں خوبصورت اضافہ ہے۔

المصطفیٰ ٹرسٹ کہانی ہے نور کی

المصطفیٰ ٹرسٹ سویروں کی داستاں

خیرات بانٹنے کے تسلسل کا ایک نام

امداد کے لہکتے پھریروں کی داستاں

تازہ ترین