• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ملتان میں 83 فیصد اسموگ گاڑیوں کی وجہ سے ہے‘

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ملتان میں فضائی آلودگی نے شہریوں کو شدید متاثر کیا ہے جن میں بچوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد شامل ہے، تحقیق کے مطابق ملتان میں 83 فیصد اسموگ کی وجہ شہر میں چلنے والی گاڑیاں ہیں۔

رواں سیزن میں ملتان کو انسانی تاریخ کی بدترین فضائی آلودگی کا سامنا ہے۔ تحقیق کے مطابق ملتان شہر میں ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد گاڑیاں اور تقریباً 17 لاکھ موٹرسائیکل ہیں جبکہ جبکہ دوسرے شہروں سے رجسٹرڈ اور بڑے ٹرک اس کے علاوہ ہیں۔

بڑی گاڑیوں کے انجن مینٹی ننس نہ ہونے کے باعث ناکارہ ہیں، جو ماحول میں سلفر ڈائی آکسائیڈ ، نائٹروجن آکسائیڈ اور کاربن ڈائی آکسائڈ جیسی زہریلی گیسز کا باعث بنتے ہیں۔

ماہر ماحولیات ڈاکٹر احمد محمود کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس جتنی بھی وہیکلز ہیں ہم ان کے اندر لوور کوالٹی کا فیول استعمال کرتے ہیں اور ابھی تک ہم یورو 2  پر پھررہے ہیں دنیا میں یورو 6 آچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  گاڑیوں کی فٹنس اور گاڑیوں کی مینٹی ننس جو ہے ہم اس پر اتنا فوکس نہیں کرتے۔ بڑی گاڑیاں ہیں ان کی مینٹی ننس ہم اتنی نہیں کرتے۔

شہر میں فروخت کیے جانے والا ایندھن 1990 میں استعمال ہونے والا ایندھن یورو 2 آج بھی گاڑیوں میں ڈالا جاتا ہے۔ بین الاقوامی انرجی ایجنسی کے مطابق پیٹرول اور دیگر ایندھن کو ماحول کیلئے یورو 6 استعمال کیا جانا چاہیے۔ جبکہ اسمگل شدہ ایندھن کے استعمال ہونے سے ماحول مزید آلودہ ہوجاتا ہے۔

شہر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک وہیکلز پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے اسی طرح سرکاری گاڑیوں کی بروقت مینٹی ننس سے ان سے خارج ہونے والی خطرناک گیسز کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔ 

قومی خبریں سے مزید