نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے فتنہ الخوارج کی ممکنہ دہشت گردانہ کارروائیوں کا تھریٹ الرٹ جاری کردیا، فتنہ الخوارج پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج میں دہشت گردی کرسکتی ہے۔
نیکٹا کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے دہشت گرد بڑے شہروں میں دہشت گردی کرسکتے ہیں، فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کی افغانستان سے پاکستان میں داخلے کی اطلاعات ہیں۔
نیکٹا نے خطرے کے پیش نظر اقدامات کےلیے چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جیز، چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کو بھی مراسلہ جاری کردیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے رابطہ کرکے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا احتجاج روکے۔
محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو بتایا کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے، بیلاروس کا اعلیٰ سطح کا وفد کل اور صدر 25 نومبر کو پاکستان پہنچیں گے، وفد 27 نومبر تک اسلام آباد میں رہے گا۔
بیرسٹر گوہر نے پارٹی سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سے بات چیت میں مشاورتی عمل کیلئے کمیٹی کی تشکیل کی تجویز زیر غور ہے، بیرسٹر گوہر پارٹی سے مشاورت کے بعد حتمی ناموں سے آگاہ کریں گے۔
اس سے پہلے محسن نقوی نے خبردار کیا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے والا کوئی شخص اسلام آباد سے واپس نہ جانے پائے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے تمام تھانوں میں گرفتاریوں سے متعلق اقدامات مکمل کرلیے گئے، قیدی وینز بھی اسلام آباد پہنچا دی گئیں۔