فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) نے جامعات کی خود مختاری ختم کرنے اور کنٹریکٹ بنیادوں پر تقرریوں کے خلاف بھر پور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
پروفیسر عبدالرحمان ناگ راج، پروفیسر اختیار بنبھرو اور پروفیسر محسن علی نے جمعرات کو جامعہ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں دو دسمبر سے یوم سیاہ سے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا جائے گا اور نئے تعلیمی سال سے سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل معطل کرکے جامعات کو بند کردیا جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم سے صوبائی خود مختاری بحال ہوئی مگر اب سندھ حکومت واپس مرکزیت کی طرف جارہی ہے۔ سنڈیکیٹ اور سینٹ کے فیصلے کی منظوری وزیراعلیٰ سے لی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے بھرتیوں پر پابندی لگادی ہے جبکہ سلیکشن بورڈ بھرتیوں کی اجازت دیتا ہے اسی سے اساتذہ کو ترقیاں ملتی ہیں لیکن سندھ حکومت جامعات کو لوکل باڈیز کے اداروں کی طرح چلانا چاہتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم اساتذہ کو بلیک میل کرنے کے طریقہ کار کی مذمت کرتے ہیں۔ کنٹریکٹ کی بنیاد پر اساتذہ کے تقرر کی مذمت کرتے ہیں، یہ سیاسی مداخلت کا دروازہ کھولنے کی کوشش ہے، جب جاب سیکیورٹی نہ ہو تو تحقیق اور تدریس دونوں ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 2 دسمبر کو سندھ بھر کی جامعات میں یوم سیاہ بنائیں گے، پھر احتجاج کریں گے۔ نئے سیزن میں جامعات بند کردیں گے سندھ حکومت کے ہر اس فیصلے کی مذمت کریں گے جس سے جامعات کی خود مختاری متاثر ہو۔