• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشتگرد کا کراچی ایئر پورٹ پر خودکش دھماکے و منصوبہ بندی کا اعتراف

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے قریب چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش دھماکے کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا۔

سی ٹی ڈی نے دوسرے مقدمے میں مالی معاونت اور منصوبہ بندی کی ابتدائی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد جاوید نے پولیس کے سامنے خودکش دھماکے اور منصوبہ بندی کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایئر پورٹ بم دھماکا منصوبہ بندی اور فنڈنگ کی مدد سے کیا گیا جبکہ کمانڈر کالعدم تنظیم ماسٹر مائنڈ بشیر بلوچ اورعبد الرحمٰن نے فنڈنگ اور منصوبہ بندی کی۔

رپورٹ کے مطابق منصوبے کو ہلاک دہشت گرد شاہ فہد اور گرفتار ملزم جاوید کے ذریعے تکمیل تک پہنچایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فنڈ سے کار شوروم سے دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی خریدی گئی، گاڑی کی رقم 71 لاکھ روپے حب چوکی کے نجی بینک کے ذریعے کی گئی جبکہ اس گاڑی میں بارودی مواد بھر کر منصوبے کو انجام دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مقدمے میں کالعدم بی ایل اے کمانڈر بشیر احمد بلوچ عرف بشیر زیب اور عبدالرحمٰن عرف رحمٰن گل نامزد ہیں۔

بم دھماکے کے مقدمے میں دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے نجی بینک افسر اور ایک اکاؤنٹ ہولڈر بھی نامزد ہے۔

 مزید کہا گیا ہے کہ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ ایئرپورٹ انسپکٹر موسیٰ کلیم کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں دہشت گردی، فنڈنگ، دھماکا خیز مواد، قتل سمیت دیگر جرایم کی  دفعات شامل کی گئی ہیں۔

قومی خبریں سے مزید