بہت سی معمولی بیماریاں ایسی ہیں جو سردیوں کے موسم میں ہر ایک کو متاثر کرتی ہیں۔
اگر متاثر ہونے والے شخص کی بیماری زیادہ سنگین نہیں تو ان عمومی بیماریوں کا علاج گھریلو ٹوٹکوں سے ممکن ہے، البتہ اگر مرض کی علامات میں شدت اور سنگینی محسوس ہو تو اس صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
کھانسی سردیوں کا ایک عام مسئلہ ہے، 5 میں سے 1 شخص کو سردیوں میں کھانسی ہوتی ہے، جس کی علامات 3 ہفتوں تک رہ سکتی ہیں، لیکن بعض صورتوں میں 8 ہفتوں تک بھی رہ سکتی ہیں۔
گھریلو ٹوٹکے عمومی کھانسی میں مفید ثابت ہو سکتے ہیں، 1 پیالا گرم پانی کے ساتھ 1 لیموں کا رس اور 1 چائے کا چمچ شہد شامل کر کے پی لیں، تاہم یہ 1 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے موزوں نہیں ہے۔
اگر آپ کو درجِ ذیل علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
کھانسی جو 3 ہفتوں سے زیادہ رہتی ہے، کھانسی کے ساتھ منہ سے خون کا آنا، سینے یا کندھے میں درد کے ساتھ ساتھ کھانسی، سانس لینے میں دشواری، پچھلے 6 ماہ میں بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی، کھردرا پن یا آواز میں 3 ہفتوں سے زیادہ دیر تک تبدیلی اور کھانسی بہتر ہونے کے بعد بھی برقرار رہنا، گردن کے ارد گرد اور کالر کی ہڈیوں کے اوپر نئی گانٹھیں یا سوجن ہونا۔
نزلہ زکام کی علامات میں ناک کا بند ہونا، چھینکیں، کھانسی، گلے میں خراش اور ہلکا سا بخار شامل ہیں۔
اس کی علامات عام طور پر 10 دن تک رہتی ہیں، نزلہ و زکام بہت عام اور عام طور پر بے ضرر انفیکشن ہے جو ڈاکٹر کو دیکھنے کی ضرورت کے بغیر وقت کے ساتھ بہتر ہو جاتا ہے۔
ایسی صورت میں ضروری ہے کہ آرام کریں، صحت بخش غذائیں کھائیں اور بہت زیادہ سیال پئیں۔
اگر آپ کو درج ذیل شکایات محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
بہت زیادہ درجۂ حرارت یا گرمی اور کپکپی محسوس ہوتی ہو، طویل مدتی طبی حالت، کمزور مدافعتی نظام مثال کے طور پر سینے کا درد، کھانسی میں بلغم کے ساتھ خون آنا، سانس لینے میں دشواری، گردن یا بغلوں میں غدود کی سوجن، یہ علامات 3 ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہیں۔
گلے کی سوزش کی علامات عام طور پر بغیر کسی علاج کے تقریباً 1 ہفتے تک رہتی ہیں۔
گلے کی سوزش کے مریض نرم غذا کھائیں، گرم نمکین پانی سے غرارے کرنے سے سوجن اور درد کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، تمباکو نوشی اور دھواں دار جگہوں سے پرہیز کریں، زیادہ پانی پئیں۔
درج ذیل علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں۔
علامات 10-14 دنوں سے زیادہ رہتی ہیں، یا بدتر ہو رہی ہوں، گلے میں خراش، جسمانی درجۂ حرارت بہت زیادہ ہو، یا گرمی اور کپکپی محسوس ہوتی ہے، نگلنے میں دشواری اور شدید درد ہے، پانی کی کمی کا شکار ہوں، مدافعتی نظام کمزور ہو، سانس لیتے وقت اونچی آواز نکال رہے ہیں (جسے اسٹرائیڈر کہتے ہیں)، تمام شدید علامات ہوں اور تیزی سے خرابی بڑھ رہی ہو، ناک بند ہونا یا سائنوسائٹس، یہ علامات 3 ہفتوں تک رہ سکتی ہیں۔
زیادہ تر لوگ بغیر علاج کے بہتر ہو جاتے ہیں تاہم علامات کو کم کرنے میں مدد کے لیے زیادہ سے زیادہ آرام کریں اور بہت سا پانی پئیں۔
اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اگر مذکورہ علامات شدت اختیار کر جائیں، درد کم کرنے والی دوائیں اثر نہیں کرتی ہیں، آپ کی علامات ایک ہفتے کے بعد بھی بہتر نہیں ہوتی ہیں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
فلو ایک عام سانس کا وائرس ہے، جب آپ کھانستے یا چھینکتے ہیں تو ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے، یہ اس وقت بھی پھیل سکتا ہے جب آپ ان سطحوں کو چھوتے ہیں جہاں وائرس اترا ہے، پھر اسی ہاتھ سے اپنی آنکھوں، ناک یا منہ کو چھوتے ہیں۔
زیادہ تر لوگوں کے لیے فلو ناخوش گوار علامات کا سبب بن سکتا ہے، لیکن اگر آپ کمزور ہیں تو فلو شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔
فلو کی علامات میں بلند درجۂ حرارت، تھکاوٹ، سر میں درد، سینے کی خشک کھانسی شامل ہیں۔
فلو کی ویکسین فلو سے حفاظت میں مدد کرنے کا سب سے محفوظ اور مؤثر طریقہ ہے، اس سے دوسروں میں فلو پھیلنے کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ایسی صورت میں آرام کریں، خود کو گرم رکھیں اور وافر مقدار میں پانی پائیں۔
عموماً گولیاں بخار اور درد کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔
اگر 7 دنوں کے بعد بھی علامات میں بہتری نہیں آتی تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔