• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز الہٰی، قیصرہ الہٰی کی کامیاب امیدوار کیخلاف انتخابی عذرداری پر سماعت

لاہور ہائی کور ٹ میں قائم الیکشن ٹربیونل میں قومی اسمبلی (این اے) 64 اور پنجاب اسمبلی (پی پی) 33 گجرات کے نتائج کے خلاف انتخابی عذرداری پر سماعت ہوئی۔

الیکشن ٹربیونل نے انتخابی عذر داریوں کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے ہیں، آئندہ سماعت 13 جنوری کو ہوگی۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور اُن کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی طرف سے عامر سعید راں ایڈووکیٹ ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے۔

این اے 64 گجرات کے نتائج کالعدم قرار دینے کےلیے قیصرہ الہٰی جبکہ پی پی 32 کے نتائج کے خلاف پرویز الہٰی نے انتخابی عذر داری دائر کی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ این اے 64 گجرات سے قیصرہ الہٰی نے 1 لاکھ 72 ہزار ووٹ حاصل کیے جبکہ کامیاب قرار دیے گئے سالک حسین نے 33 ہزار ووٹ حاصل کیے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹوں کے فرق کے باوجود فارم 47 میں سالک حسین کو این اے 64 سے کامیاب قرار دے دیا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پی پی 32 گجرات سے پرویز الہٰی نے73000 ووٹ حاصل کیے جبکہ فارم 45 کے مطابق سالک حسین نے 10 ہزار ووٹ حاصل کیے لیکن ای سی پی نے فارم 47 میں سالک حسین کو کامیاب قرار دیا۔

پرویز الہٰی اور قیصرہ الہٰی نے الیکشن ٹربیونل سے این اے 64 اور پی پی 32 کا جاری کردہ کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

قومی خبریں سے مزید