• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا نام کب منظر عام پر آیا؟

فیض حمید: فوٹو فائل
فیض حمید: فوٹو فائل

لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کر دیا گیا، ان پر کون کون سے الزامات لگے ہیں، اس کی تفصیلات سامنے آگئی ہے۔

فیض آباد دھرنے سے متعلق فیض حمید کا نام اس وقت منظر عام پر آیا جب ان پر حکومت، ٹی ایل پی معاہدہ کروانے کی بات سامنے آئی، 27 نومبر2017 کو حکومت پاکستان، تحریک لبیک کے درمیان معاہدے کے آخر میں ’بوساطت میجر جنرل فیض حمید‘ لکھا گیا تھا۔

2018 کے انتخابات کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے 2019 میں فیض حمید کو سربراہ آئی ایس آئی مقرر کیا، فیض حمید دو سال سے زائد عرصہ کے لیے سربراہ آئی ایس آئی رہے۔

بعد ازاں تحریک لبیک سے معاہدے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے فیصلے میں ایسے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا، فیض حمید پر سیاسی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے اپنے حلف کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگا، اسی دور میں سیاسی انتقام، گرفتاریوں، وفاداریوں کی تبدیلی کے الزامات سامنے آئے، سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی تقریروں میں فیض حمید پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے۔

جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے دور میں سیاسی مداخلت کے بھی الزامات سامنے آئے، کابل میں طالبان کی آمد کے 3 ہفتے بعد فیض حمید کی دورہ کابل میں کافی کپ کے ساتھ تصویر پر شدید تنقید ہوئی۔

پی ٹی آئی دورِ حکومت میں فیض حمید پر پی ٹی آئی کے مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے الزامات لگے، پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں قانون سازی کیلئے اسمبلی اجلاسوں میں اراکین کی حاضری پوری کروانے کا بھی الزام لگا، فیض حمید پر بجٹ منظور کروانے میں بھی ملوث رہنے کا الزام لگا، 2017 اور 2018 میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے بھی فیض حمید پر مداخلت کے الزامات لگائے۔

قومی خبریں سے مزید