یورپی ملک آسٹریا سے تعلق رکھنے والا ایک شادی شدہ جوڑا ایسا بھی ہے جس نے گزشتہ 43 برسوں میں ایک دوسرے کو 12 مرتبہ طلاق دی۔
یہ جوڑا اس وقت مالی فراڈ کے حوالے سے زیر تفتیش ہے۔ ویانا میں پولیس ان دونوں کے اس عجیب و غریب کیس کی تفتیش کررہی ہے، تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ انھوں نے مالی فوائد حاصل کرنے کےلیے قانونی سقم کا فائدہ اٹھایا ہے کہ نہیں۔
اس معمر جوڑے پر یہ شبہ بھی ہے کہ انھوں نے ہر بار طلاق کو کاغذات پر باریک بینی اور چالاکی سے مرتب کیا تھا تاکہ خاتون 27,000 یورو کی رقم بطور علیحدگی کا معاوضہ وصول کر سکے جو اسے 1981 میں اپنے پہلے شوہر کی موت کے بعد دی گئی تھی۔
انہوں نے آسٹریا کے قانون میں موجود ایک خامی کا فائدہ اٹھایا جس کے تحت بیوہ کو اس وقت تک علیحدگی پر ملنے والی رقم رکھنے کی اجازت دی گئی ہے جب تک کہ وہ شادی شدہ نہ ہوں۔
ہر ڈھائی سال بعد، اسے اپنی بیوگی پر ملنے والی سالانہ پنشن کا 2.5 گنا ملتا تھا، اس لیے ہر تین سال یا اس کے بعد وہ اور اس کا دوسرا شوہر طلاق لے لیتے تھے تاکہ وہ یہ رقم وصول کر سکے اور پھر وہ دوبارہ شادی کر لیتے تھے۔
تاہم انکی یہ جعلسازی مئی 2022 میں اس وقت سامنے آئی جب انشورنس کے ادارے نے انھیں دوبارہ پینشن دینے سے انکار کر دیا، معمولی سی تفتیش سے انکا فراڈ بھی بے نقاب ہوا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ یہ قانون کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔