• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس فروری 2015ء کے بعد بلند ترین

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ نومبر میں 72 کروڑ ڈالر رہا۔ اکتوبر کے مقابلے نومبر کی درآمدات دس فیصد، برآمدات پانچ فیصد اور ورکرز ترسیلات پانچ فیصد کم رہیں۔ لیکن کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ 111 فیصد فاضل رہا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد کے مطابق نومبر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس فروری 2015ء کے بعد بلند ترین ہے۔ مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ 94 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔ جو گئے مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں ایک ارب 67 کروڑ ڈالر کا خسارہ تھا۔

رواں مالی سال جولائی سے نومبر کے دوران ملکی برآمدات 12 ارب 36 کروڑ جبکہ درآمدات 21 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں۔ پانچ مہینوں میں ملکی تجارتی خسارہ 9 ارب 68 کروڑ ڈالر رہا جو گئے مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں سے 10 فیصد زائد رہا۔

مرکزی بینک کے اعداد کے مطابق تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں ساڑھے 14 فیصد بڑھ کر 14 ارب 55 کروڑ ڈالر رہا۔

پانچ مہینوں میں پاکستان کی بیرونی وصولیاں ساڑھے 15 ارب ڈالر رہیں۔ جو گئے برس کے ابتدائی پانچ مہینوں سے 33 فیصد زائد وصولیاں رہیں۔ بیرونی وصولیوں میں پونے 15 ارب ڈالر کی ورکرز ترسیلات نمایاں رہیں۔

پانچ مہینوں میں ملکی کی بیرونی وصولیوں اور ادائیگیوں کا فرق چوڑانے کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔

تجارتی خبریں سے مزید