فوج کسی بھی ملک کی حفاظت اور خود مختاری کی علامت ہے، پاکستان جیسے ملک میں اس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے کہ یہ ملک تاریخی، جغرافیائی اور سیاسی چیلنجز کے باعث ہمیشہ اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار رہا ہے۔ فوج نہ صرف قومی سلامتی کی ضامن ہے بلکہ اس نے قومی یکجہتی، ترقی اور استحکام میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کا محل وقوع دنیا کے اہم ترین خطوں میں شمار ہوتا ہے جہاں مشرق میں بھارت، مغرب میں افغانستان اور شمال میں چین ہے۔ اس اسٹرٹیجک محل وقوع کے باعث پاکستان کو ہمیشہ بیرونی طاقتوں کے اثر و رسوخ اور جارحیت کا سامنا رہا ہے۔ بھارت کے ساتھ چار جنگیں اور مستقل سرحدی کشیدگی اس بات کی گواہ ہے کہ پاکستان کو اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے۔ بیرونی خطرات سے ہٹ کر پاکستان کو 2000 کی دہائی سے دہشت گردی کے خلاف ایک طویل جنگ کا سامنا رہا ہے۔ فوج نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے اور ملک میں امن و امان بحال کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ آپریشن ضربِ عضب اور رد الفساد جیسے کامیاب آپریشنز کی بدولت ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی۔ یہ فوج کی قربانیوں اور پیشہ ورانہ مہارت کا ہی نتیجہ ہے کہ آج پاکستان ایک محفوظ ملک ہے۔ قدرتی آفات کے بعد فوج ہمیشہ سب سے پہلے میدان میں آتی ہے۔ 2005 کے زلزلے اور 2010 کے تباہ کن سیلاب کے دوران فوج نے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ فوج نہ صرف متاثرہ علاقوں میں امداد پہنچاتی ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ان معاملات کے علاوہ پاک فوج قومی یکجہتی کی علامت بھی سمجھی جاتی ہے، پاکستان میں مختلف زبانیں، ثقافتیں اور مذاہب پائے جاتے ہیں، اور یہ تنوع بعض اوقات سماجی تقسیم کا باعث بن سکتا ہے۔ تاہم، فوج قومی یکجہتی کی علامت جس میں تمام قومیتوں اور علاقوں کے افراد شامل ہیں۔ یہ ادارہ ملک کے مختلف حصوں کو جوڑنے اور ایک مشترکہ مقصد کے تحت متحد رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پاک فوج اندرونی بیرونی خطرات، قدرتی آفات اور قوم کو متحد رکھنے میں اہم کردار سے ہٹ کر بھی ملک کی معیشت کی بہتری کیلئے اپنا بہترین کردار ادا کرتی نظر آتی ہے، اگرچہ فوج کا بنیادی مقصد قومی دفاع ہے، لیکن پاکستان میں فوج نے معیشت کی مضبوطی میں بھی قابلِ قدر کردار ادا کیا ہے۔ فوجی فاؤنڈیشن اور دیگر دفاعی صنعتوں نے لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کیا ہے اور ملکی معیشت کو ترقی دی ہے۔ اس کے علاوہ، سی پیک جیسے بڑے منصوبوں کی سیکورٹی اور تکمیل میں فوج کا کردار اہم رہا ہے، جو پاکستان کی معیشت کیلئے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے مطابق اس وقت پاک فوج کے بارہ ہزار جوان سی پیک منصوبوں کی حفاظت کیلئے دن رات کوشاں ہیں، یہاں پاک فوج کی دفاعی ٹیکنالوجی میں ترقی کا ذکر نہ کرنا بھی زیادتی ہوگی اس وقت پاکستان کی فوج نے محدود وسائل کے باوجود دفاعی ٹیکنالوجی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ایٹمی پروگرام کی تکمیل اور جدید ہتھیاروں کی تیاری میں فوج کا کردار نمایاں ہے۔ یہ کامیابیاں نہ صرف ملک کی سلامتی کو یقینی بناتی ہیں بلکہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایک قابلِ احترام ملک کے طور پر بھی پیش کرتی ہیں۔ عالمی طور پر پاکستان کی نیک نامی میں بھی پاک فوج کا اہم کردار ہے پاکستانی فوج نے اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں ہمیشہ نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ پاکستانی فوجی دنیا کے مختلف خطوں میں امن قائم کرنے کیلئے خدمات انجام دیتے رہے ہیں، جو نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو بہتر بناتا ہے بلکہ دنیا کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔اپنی تمام خوبیوں کے ساتھ پاک فوج پاکستان کی نوجوان نسل کیلئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے پاکستان کے نوجوان فوجی اداروں کو ایک آئیڈیل سمجھتے ہیں اور ان سے تحریک حاصل کرتے ہیں، ان سب کے باوجود ہمارے ملک کے چند سیاستداں اپنی ہی فوج کی مخالفت میں تمام حدیں پارکر چکے ہیں، ایک منصوبے کے تحت نوجوانوں کے ذہنوں میں بھی فوج کے خلاف زہر بھر رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جن سیاستدانوں نے دفاعی اداروں کی گود میں پرورش پائی، پودے سے تن آور درخت بنے اب وہی ریاستی اداروں کے دشمن بنے ہوئے ہیں، لیکن قوم اپنی فوج کے وقار اور تقدس کی حفاظت کرنا جانتی ہے اور اپنی فوج کی عزت پر حرف نہیں آنے دیگی کیونکہ قوم جانتی ہے کہ جو فوج کا دشمن ہے وہ ملک کا دشمن ہے اور ملک کے دشمنوں کو قوم کبھی معاف نہیں کریگی۔