وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کرم کا مسئلہ دہشتگردی کا نہیں بلکہ دو گروپوں کے درمیان تنازع ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ کرم کے لوگ امن چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر فرقہ وارانہ منافرت پھیلا کر حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ عناصر کرم مسئلے کو دوسرا رنگ دینے کیلئے غلط بیانیہ بنا رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کرم میں غیر قانونی بھاری ہتھیاروں کی بھر مار ہے۔ اتنے بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی حکومتی پالیسی نہیں کہ مسلح گروپ کو غیرقانونی بھاری ہتھیار رکھنے کی اجازت دے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت حکومت مذاکرات اور جرگوں کے ذریعے مسئلے کے پُرامن حل کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تیراہ اور جانی خیل میں آپریشن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔