جرمن حکومت نے ٹیک جائنٹ ایلون مسک پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے جرمنی میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن حکومت نے دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل ٹیک جائنٹ ایلون مسک پر الزام عائد کیا ہے کہ آئندہ آنے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
الزامات کے مطابق ایلون مسک انتہائی دائیں جانب کی پارٹی اے ایف ڈی کی حمایت کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ایلون مسک نے ایک بڑے اخبار میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اے ایف ڈی کی حمایت کی تھی، جس کے نتیجے میں اس اخبار کے ایڈیٹر نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔
جرمن حکومتی ترجمان کرسٹین ہوفیمن نے مسک کا بیان آزادیٔ اظہارِ رائے کا غیر مناسب استعمال قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اِس پر مزید تبصرہ نہیں کروں گی۔
ترجمان کرسٹین نے کہا کہ واقعی ایسا ہی ہے کہ ایلون مسک اپنے بیان سے ہمارے وفاقی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کرسٹین ہوفمین نے اے ایف ڈی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اے ایف ڈی‘ کے انتہا پسند ہونے کے حوالے سے جرمن انٹیلی جنس سروس کی طرف سے نگرانی کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ جرمنی میں وزیرِ خزانہ کو فارغ کیے جانے کے بعد کھڑے ہونے والے بحران کی وجہ سے جرمن صدر نے اسمبلی توڑ کر نئے انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔