• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ اجلاس، ایف بی آر انفرااسٹرکچر پیکا 2016 کے تحت کریٹیکل قرار دینے کی منظوری، اعلامیہ

فوٹو بشکریہ ریڈیو پاکستان
فوٹو بشکریہ ریڈیو پاکستان

وفاقی کابینہ نے ایف بی آر کے انفرااسٹرکچر کو پیکا 2016 کے تحت کریٹیکل انفرااسٹرکچر قرار دینے کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ ایف بی آر کے انتہائی حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں سے بچایا جائے گا۔ اس اقدام سے ایف بی آر کا حساس ڈیٹا مزید محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ای آفس کے نفاذ سے متعلق پیشرفت پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پہلی مرتبہ حکومت کی جانب سے ای آفس کو اس بڑے پیمانے پر نافذ کیا جا رہا ہے۔

یکم جنوری سے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے درمیان رابطے کےلیے کاغذ کا استعمال ترک کر دیا گیا۔ تمام فائلز موومنٹ اور دیگر خط و کتابت میں صرف ای آفس استعمال کیا جا رہا ہے۔

کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ 21 وزارتوں اور ڈویژنز میں ای آفس کا نفاذ سو فیصد کردیا گیا ہے۔ 

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یو اے ای کو یہ ادائیگی اس سال جنوری میں واجب الادا تھی۔ یو اے ای کا 2 ارب ڈالر ادائیگی مؤخر کرنے کا فیصلہ ہماری معیشت کیلئے بہت خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے صدر نے پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پبلک سیکٹر کی تمام درآمدات و برآمدات کا 60 فیصد حصہ گوادر بندرگاہ سے کیا جائے۔

قومی خبریں سے مزید