• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی حکومت کی ڈیڑھ لاکھ خالی اسامیاں ختم کر دیں: وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی ڈیڑھ لاکھ خالی اسامیاں ختم کر دی ہیں۔ 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ بتدریج ان اداروں کو ختم کیا جائے، 60 فیصد خالی اسامیوں کو ختم کر دیا گیا ہے، یہ تعداد تقریباً ڈیڑھ لاکھ بنتی ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ خدمات سے متعلق اسامیوں کو آؤٹ سورس کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، سرکاری اخراجات میں کمی کے اقدامات کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ جون 2024ء میں وزیرِ اعظم نے ایک کمیٹی بنائی تھی جو وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ سے متعلق تھی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ جن اداروں کی افادیت نہیں رہی انہیں برقرار رکھیں یا نہیں؟ اس پر کام ہو رہا ہے، 43 وزارتوں اور ان کے 400 محکموں کی افادیت اور انہیں برقرار رکھنے یا نہ رکھنے پر کام کر رہے ہیں، ایک وقت میں 5 سے 6 محکموں کو ختم کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ٹی او آرز کا مقصد وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی لانا تھا، کمیٹی کا اسکوپ 45 وزارتیں تھیں جس میں 400 منسلک ادارے تھے، پچھلے سالوں میں بھی یہ کوشش کی گئی کہ وفاقی حکومت کا حجم کم کیا جائے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ وفاقی حکومت کا حجم بتدریج کم کریں، ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل آگے بڑھا رہے ہیں، اثاثوں اور انسانی وسائل کا کیا کرنا ہے اس پر بھی تفصیلی غور کیا ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ابھی میں نے 15 سے 16 وزارتوں کی بات کی ہے، ہمارے پاس اگلے 6 مہینے ہیں، جون 2025ء تک 42 وزارتوں اور ان کے اداروں میں رائٹ سائزنگ کا کام مکمل کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وزارت تو ہم نے ختم کر دی ہے، رواں سال 30 جون سے قبل 42 وزارتوں اور ملحقہ اداروں کا کام مکمل کر لیں گے، پہلے 6 ماہ میکرو اکنامک استحکام پر فوکس کیا، ابھی ہم میکرو اکنامک استحکام میں بہترین جگہ پر ہیں۔

وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب ہمارا فوکس مستحکم گروتھ کی طرف ہے، پہلے بھی کئی بار وفاقی حکومت کے حجم کو کم کرنے کی کوششیں کی گئیں، وفاقی حکومت کے 900 ارب کے خرچ کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، اسپتالوں کو وفاقی حکومت کے پاس رکھنے کی کیا وجہ ہے، اسپتالوں کو صوبوں کو دے دینا چاہیے، ہم یہ بتا رہے ہیں کہ ہم کیا کر چکے ہیں اور آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید