بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر پونے میں ایک خاتون کیلئے ادھار لینا جرم بن گیا۔ ساتھی ملازم نے چھری کے وار سے قتل کردیا، کوئی بچانے بھی نہ آیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک 28 سالہ خاتون کو اس کے ساتھی ملازم نے کمپنی کی پارکنگ میں چھری سے حملہ کر کے قتل کیا۔ اس سلسلے میں بتایا جارہا ہے کہ خاتون نے جھوٹ بول کر ساتھی ملازم سے پیسے ادھار لیے تھے۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر کچھ لوگ موجود ضرور ہیں لیکن کوئی بھی خاتون کو بچانے نہ آیا۔
ملزم 30 سالہ کرشنا کانوجا نے پولیس کو بتایا کہ اس کی ساتھی 28 سالہ شبھدا کوڈارے نے اپنے والد کی بیماری کا بہانہ بنا کر کئی بار اس سے پیسے ادھار لیے۔
جب کانوجا نے اپنے پیسے واپس مانگے تو کوڈارے نے انکار کردیا۔ اس پر کانوجا نے خاتون کے آبائی علاقے جا کر حقیقت جاننے کی کوشش کی، جہاں معلوم ہوا کہ ان کے والد صحت مند ہیں اور کسی بیماری کا شکار نہیں ہیں۔
منگل کی شام تقریباً 6 بجے کانوجا نے کوڈارے کو آفس کی پارکنگ میں بلایا تاکہ اپنے پیسے واپس مانگ سکے۔ کواڈرے نے پیسے دینے سے انکار کیا جبکہ اس دوران بحث اتنی بڑھ گئی کہ کانوجا نے عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس پر حملہ کردیا۔
پارکنگ میں موجود کئی افراد نے یہ واقعہ دیکھا لیکن کسی نے مداخلت نہیں کی۔ کچھ افراد نے اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔ خاتون کے زمین پر گرنے اور ملزم کے ہتھیار پھینکنے کے بعد ہی لوگوں نے ملزم کو پکڑ کر پیٹا۔
پولیس کے مطابق خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا، جہاں انہیں رات 9 بجے مردہ قرار دے دیا گیا۔ مقدمہ درج کر کے کانوجا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔