• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی چوک احتجاج کے 13 کیسز میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد کی انسداد دِہشت گردی کی عدالت نے ڈی چوک احتجاج سے متعلق 13 کیسز میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی۔

 بشریٰ بی بی کی ڈی چوک احتجاج کے 13 مقدمات میں عبوری ضمانتوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پانچ پانچ ہزار روپے مچلکوں پر بشریٰ بی بی کی 7 فروری تک عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔

دورانِ سماعت فائلیں تیار کر کے نہ آنے پر جج نے بشریٰ بی بی کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ فائلیں تیار کر کے آیا کریں، عدالت میں آکر فائلیں سیدھی کر رہے ہیں۔

وکلاء کی جانب سے ضمانت کی تمام درخواستوں پر 7 فروری کی تاریخ مقرر کرنے کی استدعا کی گئی۔

وکلاء کی جانب سے بشریٰ بی بی کے سادہ کاغذ پر دستخط اور انگوٹھا لگوانے پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر جگہ کہتے ہیں وی آئی پی پروٹوکول ملے، ایسا نہیں ہو سکتا، میں نے آپ کو انتظار نہیں کرایا، میں فیصلہ لکھوا رہا تھا وہ چھوڑ کر آپ کی ضمانتوں پر سماعت کر رہا ہوں، جب عدالتی حکم نامہ نکلے گا اس پر ملزمہ کے دستخط اور انگوٹھا لگے گا۔

وکیل قدیر خواجہ کے بولنے پر جج نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یقین کرنا سیکھیں، عدالت پر یقین کیا کریں، آپ یقین کریں گے تو لوگ پھر آپ پر یقین کریں گے۔

واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کے خلاف ڈی چوک احتجاج پر اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں۔

بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں 3، تھانہ مارگلہ میں 2، تھانہ کراچی کمپنی میں 2، تھانہ رمنا میں 2، تھانہ ترنول، کوہسار، آبپارہ اور کھنہ میں ایک ایک مقدمہ درج ہے۔

قومی خبریں سے مزید