ماہرینِ حیاتیات نے گریٹ وائٹ شارک کے 90 لاکھ سال قدیم اجداد کی باقیات پیرو میں دریافت کرلیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں پیرو کے دارالحکومت لیما میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔
اس تقریب میں ماہرینِ حیاتیات نے حال ہی میں دریافت ہونے والے 9 ملین سال قدیم فوسل کی نقاب کشائی کی، یہ فوسل گریٹ وائٹ شارک کے اجداد کے ہیں جو کبھی جنوبی بحر الکاہل کی گہرائیوں میں آباد ہوا کرتے تھے۔
ماہرین کے مطابق حال ہی میں دریافت ہونے والا فوسل اب تک دریافت ہونے والے فوسلز میں تقریباً مکمل باقیات ہیں، جسے لیما سے تقریباً 235 کلومیٹر (146 میل) جنوب سے دریافت کیا گیا ہے۔
ماہرِ حیاتیات کے مطابق اب دنیا میں شارک کے مکمل فوسیلز ملنا مشکل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ باقیات گریٹ وائٹ شارک کے آباؤ اجداد کی ہیں، جو اب معدوم ہوچکی ہیں۔ اس کے دانت 8.9 سینٹی میٹر (3.5 انچ) کے ہیں جبکہ عموماً ایک بالغ سفید شارک کے دانت کی لمبائی 7 میٹر تک بڑھ سکتی ہے۔
پیرو کے جیولوجیکل اینڈ مائننگ انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ایک ماہر کے مطابق حال ہی میں دریافت ہونے والی سفید شارک کی باقیات غیر معمولی فوسلائزیشن ہیں۔
اس تقریب میں محققین نے قدیم شارک کی باقیات کو شیشے کے کئی برتنوں میں پیش کیا، جس میں ایک بڑا، تیز دانتوں والا جبڑا بھی شامل تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں، محققین نے اب تک کی سب سے بڑی دریائی ڈولفن کی کھوپڑی کی رونمائی کی تھی، جو تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ سال پہلے کبھی ایمیزون میں آباد تھی۔