• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اہلیہ کیساتھ سیلفی بھارتی علیحدگی پسند کمانڈر کی موت کی وجہ بن گئی

فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

عشروں تک معمہ رہنے والے ماؤ علیحدگی پسندوں کے کمانڈر بیوی کے ساتھ سیلفی پر بھارتی پولیس کے سامنے آگیا اور یہی اس کی موت کی وجہ بھی بن گئی۔ 

سرفہرست ماؤ کمانڈر رام چندر ریڈی عرف چلاپتی کئی دہائیوں تک بھارتی پولیس کےلیے ایک پراسرار شخصیت رہا، جس نے بھارتی سیکیورٹی فورسز کو ناکوں چنے چبوادیے۔ 

چلاپتی کی تصویر کوئی نہیں جانتا تھا، اسکا نام اس وقت منظر عام پر آیا جب اس نے 2008 میں اوڑیسہ کے نایہ گڑھ میں ماؤ علیحدگی پسندوں کے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی قیادت کی تھی، اس حملے میں 13 سیکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔ 

ایک سینئر افسر نے بتایا، ’اگرچہ 15 فروری 2008 کے حملے کی منصوبہ بندی سرفہرست ماؤ رہنما آنجہانی رام کرشنا نے کی تھی لیکن زمین پر اس حملے کو چلاپتی نے انجام دیا تھا۔ اس نے اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ نایہ گڑھ شہر سے پولیس ہتھیاروں کی چوری کے بعد ماؤ نواز کامیابی سے فرار ہوسکیں۔

چلاپتی کا تعلق آندھرا پردیش کے چتور ضلع سے تھا۔ اس نے اُس وقت پولیس کو نفری بھیجنے سے روکنے کےلیے نایہ گڑھ جانے والے تمام راستے بڑے درختوں سے بلاک کردیے تھے۔

حکام کے مطابق چلاپتی زیادہ تر چھتیس گڑھ اور اوڑیسہ میں سرگرم رہا۔ گزشتہ چند سالوں میں وہ چھتیس گڑھ کے بستار ضلع کے داربھا علاقے میں مقیم تھا۔ جبکہ اپنی بڑھتی عمر کی وجہ سے وہ گھٹنوں کے مسائل کے باعث زیادہ سفر نہیں کر سکتا تھا۔

چلاپتی کے بارے میں مشہور تھا کہ اس نے علیحدگی پسند پیپلز وار گروپ (پی ڈبلیو جی) میں شمولیت اختیار کی تھی اور فوجی حکمت عملی اور گوریلا جنگ میں مہارت رکھتا تھا۔

اسکے علاوہ اس نے اسکول کی تعلیم حاصل نہیں کی تھی البتہ وہ تحریر پڑھ سکتا تھا جبکہ تیلگو، ہندی، انگریزی اور اوڑیا زبانیں بولنے میں روانی رکھتا تھا۔ 

2004 میں متعدد کمیونسٹ گروپس، بشمول پی ڈبلیو جی، کے انضمام کے ساتھ وہ ماؤ علیحدگی پسند تنظیم کی تشکیل کے بعد مرکزی کمیٹی کا رکن بن گیا تھا۔

چلاپتی نے اوڑیسہ کے پسماندہ کندھمال اور کلاہانڈی اضلاع میں کارروائیاں کیں اور اپنے نیٹ ورک کو وسعت دی۔

چلاپتی نے ارونا عرف چیتنیا وینکٹ روی، جو آندھرا-اوڈیسہ بارڈر اسپیشل زونل کمیٹی (اے او بی ایس زیڈ سی) کی ’ڈپٹی کمانڈر‘ تھی کے ساتھ تعلق قائم کیا اور بعد میں دونوں نے شادی کر لی۔

سیکیورٹی اداروں کےلیے ایک معمہ بنے رہنے والے چلاپتی کو اپنی بیوی ارونا کے ساتھ سیلفی نے اسے پہچاننے میں مدد دی۔ اس کے سر پر ایک کروڑ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔

یہ سیلفی مئی 2016 میں آندھرا پردیش میں ماؤ علیحدگی پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے مقابلے کے بعد ایک برآمد شدہ اسمارٹ فون سے ملی تھی۔

شناخت سامنے آنے کے بعد بھی پولیس کو چلاپتی کی تلاش میں 8 سال کا وقت لگ گیا۔ چلاپتی آج دیگر 13 علیحدگی پسندوں کے ہمراہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل کردیا گیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید