؎ رات دن گردش میں ہیں سات آسماں… ہو رہے گا کچھ نہ کچھ، گھبرائیں کیا۔ مرزا غالب تو جانے کس ترنگ میں بے فکری کا یہ سبق دے گئے، لیکن حقیقت بہرحال یہی ہے کہ زمانۂ حال ایک بار تو پھر کبھی نہ لوٹنے کے لیے گزر ہی جاتا ہے۔
ہاں، مگر دن اور تاریخیں ہر سال پلٹ کر واپس آجاتی ہیں اور نہ صرف واپس آتی ہیں، کسی نہ کسی خوش گوار یا ناگوار واقعے کی یاد بھی ضرور دلاتی ہیں۔ بہ قول کنور مہندر سنگھ بیدی ؎ بیتے ہوئے دن پھر سے گزارے ہیں کئی بار… ہے کتنا فسوں کار تیری یاد کا عالم۔
گویا یہ دن ہمیں کسی واقعے یا معاشرتی رویّے کے محرکات اور وجوہ پرغور و آگہی کا موقع فراہم کرنے کے ساتھ مستقبل میں ناخوش گوارواقعات کے سدِباب کا شعور بھی دیتے ہیں۔ نیز، یہ ایّام نتائج کو قبول کر کے آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتے اور مستقبل میں کڑے حالات سے بہتر طور پر نبرد آزما ہونے کی حکمتِ عملی بھی سمجھاتے ہیں۔ دنوں کی اسی اہمیت کے پیشِ نظر ذیل میں قارئین کی دِل چسپی کے لیےماہِ فروری میں منائے جانے والے چند اہم عالمی ایّام کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
تاہم، مزید تفصیل میں جانے سے پہلے ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ فروری دُنیا میں مروّج گریگورین کیلنڈر کے اعتبار سے سال کا دوسرا مہینہ ہے، جو عموماً اٹھائیس دنوں پر محیط ہوتا ہے، مگر ہر چار سال بعد کِھنچ کر انتیس دنوں (لیپ ائیر) کا ہوجاتا ہے۔ فروری کی وجۂ تسمیہ قدیم رومیوں کا چاند کی چودھویں تاریخ کو منعقد ہونے والا تہوار، ’’فیبروا‘‘ ہے، جس میں لوگ غُسل سمیت دیگر رسومات ادا کر کے روحانی طہارت حاصل کیا کرتے تھے۔
افریقی نژاد امریکی باشندوں کے مہینے کا آغاز (یکم فروری)
ہر سال یکم فروری کو افریقی نژاد امریکی باشندوں کے مہینے یا ’’بلیک ہسٹری منتھ‘‘ کا آغاز بھی ہوتا ہے، جو یکم مارچ تک جاری رہتا ہے۔ اس عرصے میں امریکا اور کینیڈا میں مقیم سیاہ فام باشندوں کی جانب سے معاشرے کے لیے اپنی خدمات، آزادی و مساوات کے لیے کی گئی طویل جدوجہد اور ثقافت کو نمایاں انداز میں پیش کرنے کے لیے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، جن میں اُن ممالک کی سیاہ فام آبادی بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتی ہے۔
دلدلی زمین کا عالمی یوم (2 فروری)
یہ عالمی یوم دلدلی اور مرطوب علاقوں کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ انسانی آبادی کے پھیلاؤ کے سبب ان علاقوں کا ایکو سسٹم تباہی کے دہانے پر ہے اور اِسی سبب ہمارے ماحول کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
کینسر کا عالمی یوم (4 فروری)
ہر سال 4 فروری کو اقوامِ متّحدہ، کینسر کی روک تھام کےلیےخدمات انجام دینے والی عالمی انجمن اور مختلف حکومتوں کے زیرِ اہتمام دنیا بھر میں کینسر کا دن منایا جاتا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد کینسر سے متعلق آگہی، اس سے بچاؤ، تشخیص اور علاج کے حوالے سے لوگوں کو آگہی فراہم کرنے کے ساتھ اُن میں کینسر کے مریضوں کی مدد کا جذبہ بے دار کرنا بھی ہے۔
یومِ یک جہتیٔ کشمیر (5 فروری)
پانچ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت، تحریک آزادیٔ کشمیر کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کے انسانیت سوز مظالم دُنیا کے سامنے لانے کے ضمن میں’’یومِ یک جہتیٔ کشمیر‘‘ منایا جاتا ہے۔
اِس روز پاکستان میں عام تعطیل ہوتی ہے، جب کہ کشمیریوں کے حق میں مُلک بَھر میں جلسے جلوس منعقد کیے جاتے ہیں۔ نیز، انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بھی بنائی جاتی ہیں۔
پیزا کا عالمی دن (9 فروری)
گزشتہ چوبیس سال سے 9 فروری کو پیزا کا عالمی دن منایا جارہا ہے اور یونیسکو نے اسے ثقافتی وَرثے کا حصّہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے، دُنیا بھر میں ہر سال اربوں کی تعداد میں پیزا فروخت ہوتے ہیں، جب کہ صرف ناروے میں ہر شخص اوسطاً پانچ کلو پیزا کھا جاتا ہے۔
دالوں کا عالمی دن (10 فروری)
اقوامِ متّحدہ کے تحت ہر سال 10 فروری کو دالوں کا عالمی دن منایا جانا اِس حقیقت کی عکّاسی کرتا ہے کہ دالوں میں پائی جانے والی غذائیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ پروٹینز، فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور دالیں نہ صرف گوشت کا نعم البدل ہیں، بلکہ اِن میں موجود آئرن، زنک اور میگنیشیم وغیرہ جسم کو چُست اور توانا رکھتے ہیں، جب کہ دالوں کا ایک بڑا فائدہ اُن کا طویل مدّت تک بآسانی استعمال بھی ہے۔
مِرگی کا عالمی دن (10 فروری)
اِس وقت دُنیا بَھر میں تقریباً5 کروڑ افراد مِرگی کے مرض میں مبتلا ہیں اور اُن میں سے80 فی صد کا تعلق غریب ممالک سے ہے۔ ہرسال فروری کے دوسرے پیر کو منائے جانے والے اِس عالمی دن کے موقعے پر مِرگی کی وجوہ، تشخیص اور علاج سے متعلق آگہی فراہم کی جاتی ہے، تاکہ اس مرض میں مبتلا افراد سے خوف زدہ ہونے کی بجائے اُن کی زندگی کو کسی قدر آسان بنایا جائے۔ واضح رہے کہ مِرگی کے 70 فی صد مریض علاج کے سبب صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
سائنس کے شعبے سے وابستہ خواتین اور لڑکیوں کا عالمی دن ( 11فروری)
رواں برس 11 فروری کو یونیسکو اپنے صدر دفتر میں خواتین اور لڑکیوں کی سائنس میں شمولیت اور حوصلہ افزائی کے عالم گیر دن کی دسویں سال گرہ منا رہا ہے۔ مذکورہ عالمی یوم کے اغراض و مقاصد میں لڑکیوں اور خواتین کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھ (STEM) کی تعلیم کے حصول اور ان شعبہ جات میں اپنا کیریئر بنانےکی جانب راغب کرنا اور اس میدان میں ترقّی کے مساوی مواقع فراہم کرنا ہے۔
محفوظ انٹرنیٹ کا عالمی دن (11 فروری)
نوجوانوں اور بچّوں میں انٹرنیٹ کے ذمّے دارانہ، محفوظ اور مثبت استعمال کے فروغ کے ضمن میں ’’یورپین سیف بارڈرز پراجیکٹ‘‘ کی جانب سے 2004ء میں شروع کیے گئے ’’سیف انٹرنیٹ پراجیکٹ‘‘ سے اب تک 170 ممالک وابستہ چُکے ہیں، جب کہ محفوظ انٹرنیٹ کے عالمی دن کا مقصد نوجوانوں کو درپیش آن لائن مسائل کی کھوج لگانا، اُن سے بچنے کی حکمتِ عملی طے کرنا اور احتیاطی تدابیر کو عام کرنا وغیرہ شامل ہے۔ رواں برس محفوظ انٹرنیٹ کے عالمی دن کا سلوگن آن لائن جعل سازی سے ہوشیار رہنا ہے۔
ریڈیو کا عالمی دن (13 فروری)
ماضی میں ذرائع ابلاغ میں ریڈیو کے طاقت وَر اثرات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انٹرنیٹ کے موجودہ دَور میں بھی ریڈیو نشریات کی دُور دراز علاقوں تک بروقت اور ہمہ وقت رسائی نے اِس کی اہمیت معدوم نہیں ہونے دی۔
پھر ریڈیو میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ آپ اپنا دوسرا کوئی بھی کام کرتے ہوئے بھی اِسے سُن سکتے ہیں۔ ہر سال 13 فروری کو ریڈیو کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور رواں برس دُنیا کو درپیش ماحولیاتی اور سماجی مشکلات سے نکالنے کے لیے ریڈیو کے کردار پر بحث کی جا رہی ہے۔
ویلنٹائنز ڈے ( 14فروری)
ہر سال 14 فروری کو منائے جانے والے ویلنٹائنز ڈے کی ابتدا کے ضمن میں بہت سی روایات ہیں، جن میں سے ایک سینٹ ویلنٹائن کی جانب سے عیسائیت کے لیے دی گئی جان کی قربانی کی یاد منانا ہے۔ تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ یہ دن مذہبی، ثقافتی اور تجارتی دن سے ہوتے ہوئے اب محبّت کے اظہار کے دن میں تبدیل ہوچُکا ہے۔
عام طور پر اس روز جوڑے ایک دوسرے کو کارڈز، پُھول، چاکلیٹس اور تحائف وغیرہ دے کر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ ہر چند کہ دُنیا کے دیگر ممالک میں یہ ایک بڑی تجارتی سرگرمی ہے، لیکن بعض اسلامی ممالک میں اجتماعی سطح پر ویلنٹائنز ڈے کو معیوب ہی سمجھا جاتا ہے۔
سماجی انصاف کا عالمی دن (20 فروری)
سماجی انصاف کی ضرورت اور اہمیت کے پیشِ نظر اسے فروغ دینے کے لیے ہر سال 20 فروری کو اقوامِ متّحدہ کے زیرِ اہتمام سماجی انصاف کا عالمی یوم منایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ وسائل کی منصفانہ اور معقول تقسیم ہی کسی معاشرے کے مستحکم ہونے کی اساس ہے، جب کہ امتیاز چاہے صنفی ہو یا نسلی، معاشی ہو یا معاشرتی، مذہبی ہو یا لسانی ہر صُورت میں شکست و ریخت کا سبب بن جاتا ہے۔
علاوہ ازیں، مساوی مواقع اور مراعات ہر انسان کا استحقاق ہیں اور سماجی انصاف کا عالمی دن ہمیں مختلف نوعیت کے تنوّع کےحامل معاشرے کے افراد کے حقوق کی پاس داری اور معاشرے میں اُن کی شرکت کو اجاگر اور رائج کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
مادری زبان کا عالمی دن (21 فروری)
مادری زبان سے مُراد وہ زبان ہے کہ جو بچّہ سب سے پہلے اپنے گھر میں سیکھتا ہے۔ زبانیں، انسانوں کے درمیان رابطے کا بنیادی ذریعہ اور ثقافتی تنوّع کا اظہار ہیں۔ آج دُنیا میں مجموعی طور پر سات ہزار زبانیں بولی جاتی ہیں، جن میں سے تین ہزار معدومی کے خطرے سے دوچار ہیں۔
اقوامِ متّحدہ کی سرپرستی میں، ہر سال21 فروری کو منائے جانے والے مادری زبان کے عالمی دن کا مطمحِ نظر یہ ہے کہ دُنیا بھر میں بولی جانے والی مادری اور علاقائی زبانوں کو محفوظ کیا جائے اور ایک سے زیادہ زبانیں بولنے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
عالمی یومِ اسکاؤٹس (22 فروری)
یہ دن منانے کا مقصد اسکاؤٹس کی اہمیت کو واضح اور ان کی خدمات کا اعتراف کرنا ہے۔ 1907ء میں قائم ہونے والی اسکاؤٹس کی تنظیم کی بنیاد اِسی مرکزی خیال پر رکھی گئی کہ دس سے پندرہ برس کے بچّےخود کو مختلف حالاتِ زندگی کے لیے تیار رکھیں۔ ہر سال22 فروری کو عالمی یوم اسکاؤٹس منانے کا مقصد نوجوانوں کو منظّم کرکے ان میں شجاعت، شرافت اور قیادت کے اوصاف پیدا کرنا اور بیرونِ خانہ سرگرمیوں سے وابستہ تمام امور میں ماہر بنانا ہے۔
نیز، اُن میں جستجو اور تحقیق کے ذریعے چیزوں کو پہچاننے اور سمجھنے کا شوق بیدار کرنا ہے۔ یاد رہے کہ اسکاؤٹس اور گرل گائیڈز سے متعلق قوانین وفاداری، دوسروں کی مدد اور دُنیا کورہنے کے لیے ایک بہتر جگہ بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس وقت دُنیا بَھر میں تقریباً5 کروڑ جونیئر اور سینئر اسکاؤٹس خدمات انجام دے رہے ہیں اور 170 ممالک کی قومی اسکاؤٹ تنظیمیں،اسکاؤٹ موومنٹ کی عالمی مجلس سے مربوط ہیں، جب کہ پاکستان میں متعدد اسکاؤٹنگ انجمنیں 7 لاکھ اسکاؤٹس کے ساتھ فعال ہیں۔
این جی اوز کا عالمی دن (27 فروری)
27 فروری کو این جی اوز کے عالمی دن کی دسویں سال گرہ منائی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ یہ غیر منافع بخش تنظیمیں سرکاری سرپرستی کے بغیر قومی اور بین الاقوامی سطح پر نامساعد حالات میں انسانی معاشرے کو درپیش مختلف مسائل کے حل کے لیے خدمات انجام دے رہی ہیں اور ان غیر سرکاری انجمنوں کے رضاکاروں کی شبانہ روز محنت نہ صرف قابلِ تعریف بلکہ لائقِ تقلید بھی ہے۔
ماہِ فروری میں مذکورہ بالا عالمی ایّام کے علاوہ دُنیا کے مختلف خطّوں میں مختلف مذہبی و ثقافتی تہوار بھی منائے جاتے ہیں، جن میں بسنت، فرانس میں پین کیک ڈے، جاپان میں سیٹ سوبھام کا تہوار، ڈارون کا یومِ پیدائش اور شیوت کے پندرہویں روزسمیت دیگر اہم ایام شامل ہیں۔