• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

(عالمی شعراء کے منظوم تراجم)

مصنّف : نجم الحسن عطاؔ

صفحات: 256، قیمت: درج نہیں

ناشر : پاکستانی ادب پبلی کیشنز، کراچی۔

فون نمبر: 2276331 - 0333

نجم الحسن عطا کی شخصیت کے کئی حوالے ہیں اور ہر حوالہ معتبر ہے۔ شاعر، صحافی اور ترجمہ نگار، اِن تینوں حوالوں سے اُن کی نمایاں شناخت ہے۔ نجم الحسن عطا کی زیرِ نظر کتاب عالمی شہرت یافتہ شعراء کے منظوم تراجم پر مشتمل ہے، جس کی توصیف و ستائش میں فیض احمد فیض اور رفیق خاور جیسے معتبر دانش وَروں نے بھی مضامین تحریر کیے ہیں۔ اُن شعرائے کرام کے اسمائے گرامی ملاحظہ فرمائیں، جن کی شہرت یافتہ منظومات کا نجم الحسن عطا نے زیرِ نظر کتاب میں اردو میں سلیس اور رواں ترجمہ نہایت سلیقے اور مہارت سے کیا ہے۔ 

توفیق زیاد، محمود درویش، نادیہ توعینی، ناظم حکمت، رابندر ناتھ ٹیگور، پاپلونرودا، خلیل جبران، مائوزے تنگ، موچی من، آر ای آمیتو، اگیٹسنیونیٹو، گلوریا ننگوا، ابوچابنبا، حمید عالم جان، آنتا احمتوا، رسول حمزاتوف، زلفیہ خانم، آئفون، ولادیمیر مایا کوفسکی، آئیبک، زاں دیو، شاہ حسین، محمّد المحات، امرتا پریتم، آڈن ، گیتا نجلی، ورڈز ورتھ، شیلے اور ہاپکن۔ اردو کے عالمی شہرت یافتہ شاعر، فیض احمد فیض نے اِس کتاب کے بارے میں یہ رائے دی تھی۔

’’نجم الحسن عطا نے کافی محنت اور تلاش کے بعد قریب قریب سبھی نام وَر شعراء کی نمائندہ منظومات کا یہ گل دستہ یک جا کیا ہے اور اس کا سلیس اور رواں ترجمہ شائقینِ ادب کے لیے بہت سلیقے سے شائع کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ کتاب بہت دل چسپی اور اشتیاق کے ساتھ پڑھی جائے گی اور اس کے مطالعے سے فکرو اظہار کے کئی راستے اُجاگر ہوں گے۔‘‘اور یہ عبارت نجم الحسن عطا کے لیے سب سے بڑی سند ہے۔

سنڈے میگزین سے مزید