شاعر: سیّد علی اشرف
صفحات: 192 ، قیمت: 500روپے
ناشر: جنرل نالج اکیڈمی، کراچی
فون نمبر: 2538179 - 0332
زیرِ نظر کتاب کے خالق سیّد علی اشرف اپنے دَور کے نہایت معتبر اور قادر الکلام شاعر تھے۔ اِس زیرِ تبصرہ کتاب کا پہلا ایڈیشن 1945ء میں حیدرآباد دکن (بھارت) سے شائع ہوا تھا۔ جس کتاب کا پیش لفظ جوش ملیح آبادی نے اور مقدمہ قاضی عبدالغفار نے تحریر کیا ہو، اُسے کسی اور سند کی ضرورت نہیں رہتی۔
سیّد علی اشرف کا انتقال20 جولائی 1956ء میں ہوا، اِس سے بھی شاعر موصوف کی سنیاریٹی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ یہ کتاب ڈاکٹر سیّد وسیم الدّین نے دوبارہ شائع کرکے بہت بڑی خدمت انجام دی ہے۔ سیّد علی اشرف (مرحوم) ڈاکٹر وسیم الدّین کے حقیقی تایا تھے۔
سیّد علی اشرف بنیادی طور پر شاعر تھے، لیکن ایک صحافی کی حیثیت سے بھی اُن کی نمایاں شناخت تھی۔ وہ عرصۂ دراز تک روزنامہ’’تنظیم‘‘حیدرآباد (دکن) کے مدیر رہے۔ اِس مجموعۂ کلام میں اُن کی نظمیں اورغزلیں شامل ہیں۔
جن صاحبانِ نقد ونظر نے زیرِ نظر کتاب میں سیّد علی اشرف سے متعلق مضامین تحریر کیے ہیں، اُن میں ڈاکٹر سیّد وسیم الدّین ، ڈاکٹر عظمیٰ فرمان، ڈاکٹر فدا انصاری، محمودہ عظمت، ڈاکٹر فرحانہ کوثر اور ڈاکٹر داؤد اشرف کے اسمائے گرامی نمایاں ہیں۔