عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد غلطیاں ہوئیں، خیبر پختونخوا میں حکومت کی رٹ نہیں۔
پشاور میں خطاب میں ایمل ولی خان نے کہا کہ 50 فیصد سے زائد پختون بےگھر ہیں، یہاں ایسے لوگوں کو لایا گیا جنہوں نے صوبے کے امن کو تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 40 ہزار دہشت گردوں کو آباد کیا، پختونخوا میں حکومت کی رٹ نہیں، نیشنل ایکشن پلان کے بعد غلطیاں ہوئی ہیں۔
اے این پی صدر نے مزید کہا کہ تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں، خیبر پختونخوا کے پاس تجارت کا راستہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ باجوڑ سے لیکر چمن تک تجارت کے راستے بند ہیں، ریاست سے اپیل ہے کہ تجارت کے تمام راستے کھولےجائیں۔
ایمل ولی خان نے یہ بھی کہا کہ ہم تب تک لڑیں گے جب تک جمہوریت بحال نہ ہو، پوچھتا ہوں کیا آپ ہمیں ’مارنے‘ سے ڈراؤ گے؟
اے این پی صدر نے کہا کہ ایک دن آپ کو آئینی دائرہ اختیار کے اندر کام پر مجبور کریں گے، ہم آخری دم تک صوبائی خودمختیاری کے لئے لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کی بھرپور مخالفت کرتا ہوں، تنقید سننے کی ہمت ہونی چاہیے۔