برطانیہ کی ممتاز یونیورسٹیز کے ایک حصے کی جانب سے عملے کی تعداد اور بجٹ مختص کرنے میں تقریباً 25 فیصد کمی کو نافذ کر رہا ہے جس کے باعث 10 ہزار سے زائد ملازمتیں جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
یہ تشویشناک رجحان اعلیٰ تعلیمی اداروں کی سالمیت اور بین الاقوامی حیثیت کو برقرار رکھنے کےلیے فیصلہ کن کارروائی کے مطالبات کو جنم دے رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چار جامعات، جن میں ریسرچ پر مبنی رسل گروپ کے دو سرکردہ ممبران شامل ہیں، نے ایک ہزار عہدوں کو ختم کرنے کا اجتماعی اعلان کیا تھا۔
فی الحال برطانیہ بھر میں تقریباً 90 جامعات تنظیم نو کی کوششوں میں مصروف ہیں جو ان کے پےرول کے اخراجات کو کم کرنے کےلیے لازمی اور رضاکارانہ اسکیموں کو شامل کرتی ہیں۔
کٹوتیاں کرنے والے اداروں میں کارڈف یونیورسٹی بھی شامل ہے، جس نے ہیومینٹی کے شعبوں میں ملازمتوں کے نقصانات کے ساتھ ساتھ اپنے معروف نرسنگ پروگراموں میں کمی کا بھی اعلان کیا ہے۔
یہ صورتحال اس حقیقت کو واضح کرتی ہے کہ جامعات کے وقار اور یا شہرت سے قطع نظر فنڈنگ کے چیلنجز اداروں کو متاثر کرتے ہیں۔
رائل کالج آف نرسنگ (RCN) نے تشویش کا اظہار کیا کہ مالی بحران نرسنگ کی تعلیم کو شدید متاثر کر رہا ہے۔ نرسنگ ماہرین تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے عملے کی اکثریت نے بھرتی منجمد ہونے کی اطلاع دی، جبکہ یہ شعبہ 40 ہزار سے زائد خالی اسامیوں سے دوچار ہے۔