پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پانی نیا سونا ہے، اس کو ضائع نہ کریں۔
شیری رحمان نے ان خیالات کا اظہار کراچی لٹریچر فیسٹیول کے دوسرے روز کیا۔ اس روز مختلف سیشن میں مفتاح اسماعیل، عارف حبیب، خرم حسین، ڈاکٹر امجد وحید، شہزاد رائے، رضا ربانی، انور مقصود، زیبا شہناز، اظہر عباس، انور احمد، سجاد سید اور دیگر نے اظہار خیال کیا۔
پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں پانی کم ہوگیا ہے، ہمیں پالیسی بنانی ہوگی، پانی کو ری سائیکل کرنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اٹلی دنیا کا پہلا ملک ہے، جس نے کلائیمیٹ ایجوکیشن کو اپنے نصاب میں شامل کیا اور ہمیں اسے ہر سطح پر پڑھانا چاہیے۔
سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ زندگی میں سویلین بالادستی کی اتنی پستی نہیں دیکھی جو آج دیکھ رہے ہیں، جمہوری عمل ہی پاکستان کو مضبوط رکھ سکتا ہے۔
شہزاد رائے نے کہا کہ ان کے ادارے نے ٹیچنگ لائسنس متعارف کروایا، لائسنس کے لیے ٹیچرز کو 4 سال تک تربیت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ پالیسی تبدیلی ہونے پر بہت محنت ہے، آج اسکولوں پر قبضہ نہیں ہورہا ہے، پاکستان میں ٹیچنگ ڈگری نہیں ہے اور لوگ پڑھا رہے ہیں۔
شہزاد رائے نے مزید کہا کہ یہ کتنی خطرناک بات ہے، پڑھانا ایک سائنس ہے جیسے انجینئرنگ و میڈیکل ہے، ہم نے اپنے اسکولوں میں بنیاد پر کام کیا، ہم نے ٹیچنگ ٹریننگ پروگرام شروع کیا، سندھ میں ہزاروں میں سے 400 نے ٹیچنگ لائسنس پاس کیا۔
ایونٹ میں ایک مذاکرہ پاکستانی معیشت اور کاروباری ماحول پر بھی ہوا، جس کا سوال تھا کیا پاکستان بدلنے کےلیے تیار ہے؟
فیسٹیول میں آج 40 سے زائد سیشن ہوئے، جن میں سے تقریباً 15 کتابوں کی لانچنگ تقریبات تھیں۔