ان دنوں مُلک بَھر میں ای کامرس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ اور آن لائن فری لانسنگ کا غلغلہ ہے اور مختلف سرکاری و نجی ادارے اور سماجی تنظیمیں نوجوانوں کو یہ جدید اِسکلز سکھانے کے لیے مختلف کورسز کروا رہی ہیں، تاکہ یہ نوجوان مذکورہ بالا شعبہ جات میں مہارت حاصل کر کے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے علاوہ مُلک کی آئی ٹی ایکسپورٹس میں بھی اضافہ کر سکیں اور اسی ضمن میں مُلک کی معروف فلاحی تنظیم، ’’الخدمت فاؤنڈیشن‘‘ کی جانب سے ’’بنو قابل‘‘ نامی پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈویلپمنٹ، فِری لانسنگ، ای کامرس اور آئی ٹی سمیت 28مُفت کورسز کروائے جارہے ہیں اور 2022ء میں، اس کے آغاز سے لے کر اب تک پروگرام سے مستفید ہونے والے 50ہزار نوجوان اپنی عملی زندگی کا آغاز کر چُکے ہیں۔ گزشتہ دنوں لاہور میں مذکورہ پروگرام کے 2024ء کے سیشن کی گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئی ٹی سمیت دیگر جدید کورسز مکمل کرنے والے ہزاروں طلبہ نے شرکت کی۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی امیر جماعتِ اسلامی پاکستان، حافظ نعیم الرحمٰن تھے، جب کہ امیرِ جماعتِ اسلامی، لاہور، ضیاء الدّین انصاری، ریجنل صدر الخدمت فاؤنڈیشن، لاہور، انجینئر احمد حماد رشید، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بنو قابل، سلمان شیخ سمیت پروفیسرز، ٹرینرز اور زندگی کے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کے آخر میں کورس مکمل کرنے والے طلبہ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے، جب کہ کورسز میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو مُفت لیپ ٹاپس دیے گئے۔
گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی، پاکستان، حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کی25کروڑ آبادی کا 65فی صد سے زائد حصّہ 30برس سے کم عُمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور بے روزگار نوجوانوں کے لیے آئی ٹی سیکٹر میں بہت زیادہ مواقع موجود ہیں۔‘‘ الخدمت فاؤنڈیشن کے ’’بنو قابل‘‘ پروگرام سے متعلق بتاتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’’اس پروگرام کا آغاز 2022ء میں کراچی سے کیا گیا، جسے اب پورے پاکستان میں پھیلایا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں بلوچستان، خیبرپختون خوا، سندھ اور پنجاب کے پس ماندہ اضلاع میں کیمپس قائم کر کے وہاں نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت دیگر جدید کورسز کروائیں گے، جن کی بدولت نہ صرف فارغ التّحصیل نوجوان روزگار حاصل کر سکیں گے بلکہ دوسرے نوجوانوں کے لیے بھی روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بنیں گے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ پروگرام سے مستفید ہونے والے 50ہزار نوجوان اپنی عملی زندگی کا آغاز کر چُکے ہیں، جب کہ اگلے دو برس میں 10لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت دیگر کورسز کروانے کے بعد روزگار میں معاونت فراہم کرنا ہمارا ہدف ہے۔‘‘ امیرِ جماعتِ اسلامی، لاہور نے آئی ٹی کورسز مکمل کرنے والے گریجویٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’الخدمت فاؤنڈیشن، حکومت کی ذمّے داریاں سَر انجام دے رہی ہے اور ہم لاہور میں بہت بڑے پیمانے پر طلبہ کو آئی ٹی کورسز کروا کر انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کریں گے۔‘‘
بچّوں سے جبری مشقّت، میرا مٹّھو، عطا آباد جھیل،والدین کی دُعا (مبشرہ خالد) القدس کے عظیم فاتح (خضر حیات، کراچی) باشعور معاشرے کی تکمیل میں اقبالؒ کی شاعری کا کردار، علاّمہ اقبال کے اشعار میں فکرِ مسلماں (شہلا ارسلان) حجاب میرا اعتماد، میرا فخر (نصرت مبین) خاندانی نظام کی تباہی میں ڈراموں، فلموں کا کردار، دَورِجدید کے فتنے، قائداعظمؒ(ڈاکٹر محمد ریاض علیمی)سچ کہوں گی، پھر بھی ہار جاؤں گی (اسماءصدیقہ، کراچی) سب رنگ کہانیاں (کرن صدیقی)اسرائیلی جارحیت، کیمیائی ہتھیار، میرا برانڈ پاکستان (صبا احمد) مولوی ڈپٹی نذیر احمد(طوبیٰ سعید) اندیشہ ہائے دُور دراز (جمیل ادیب سیّد) نوجوانوں میں منطقی سوچ کی آب یاری (ڈاکٹر ظفر فاروقی، کراچی) اسموگ، حضرت عیسیٰؑ، قائدِ اعظمؒ کے فرمودات و ارشادات، راشد منہاس شہید، اِسراء اور معراج النبیؐ (بابر سلیم خان، سلامت پورہ، لاہور)خود کُشی، اُف یہ ٹوٹکے (ڈاکٹر افشاں طاہر، گلشنِ اقبال، کراچی) کرسچین اسپتال، ٹیکسلا(سید افطارکاظمی) دو دن، دو لیجنڈز(ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری، خان پور) فضائی آلودگی کا ذمّے دار کون؟، پیارے قائد تجھے سلام،پولیس کا شعبہ (محمد صفدر خان ساغر، راہوالی، گوجرانوالہ) منشیات کے مافیاز(رفیع احمد، کراچی) رئیس الاحرار، مولانا محمد علی جوہر (راحت نسیم سوہدروی) سرائیکی شاعر، جانباز جتوئی (ارشاد احمد شاد، بہاول پور) علاّمہ سیّد شہنشاہ حسین نقوی (سیّد ذوالفقار حسین نقوی) کراچی کی اُمید(ارم نفیس، کراچی) سقوطِ ڈھاکا (زہرا یاسمین) ایڈز کا عالمی دن(نادیہ سیف) اور ڈھاکا ڈُوب گیا (محمد عُمیر جمیل، کراچی) امجد صابری قوّال(فیصل کان پوری) القدس، ہم سب کی ذمّے داری (بشریٰ صدیقہ، کراچی)ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کےزیرِ اہتمام،مقابلوں کا انعقاد ( حِرا شبّیر) 2024ء: دُکھوں کا گوشوارہ (رضی الدین رضی) نوجوان نسل، جدید نشوں کی دلدل اور بچاؤ کے راستے (ثاقب عبداللہ نظامی، لیّہ) یہ امت خرافات میں کھو گئی (بنتِ صدیقی کاندھلوی، کراچی) میراشکار پور(شری مُرلی چند گھوکھلیہ، شکار پور،سندھ) بلوچستان کی خواتین یونی ورسٹی (بانک بلوچ، کوئٹہ) مصنوعی ذہانت، کل کی باتیں (عبدالغفاربُگٹی، ڈیرہ بُگٹی) محترمہ فاطمہ جناح (سیّدہ فاطمہ) فون کیوں نہیں کیا (حمادیہ صفدر) رام جی کا ہندوستان (ارسلان اللہ خان، کراچی)۔