کراچی کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی ہوئی ہے۔
شہر کے مصروف تجارتی علاقے آئی آئی چندریگر روڈ اور اطراف کے علاقوں میں بوندا باندی ہوئی۔
ناظم آباد اور اطراف کے علاقوں میں بھی بوندا باندی ہوئی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں تاجروں، صنعتکاروں اور پراپرٹی ڈیلرز کو بھتے کی پرچیاں ملنے کا نوٹس لے لیا، پولیس کو بھتہ خوری اور زمینوں پر قبضے کی شکایت پر فوری کارروائی کی ہدایت کر دی۔
عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ کسی شواہد اور ثبوت کے بغیر سڈنی حملہ آور کا تعلق پاکستان سے جوڑ دیا گیا۔
خیبر پختون خوا میں 2025ء میں دہشت گردی کے واقعات کی سی ٹی ڈی کی رپورٹ سامنے آ گئی۔
دوحہ میں یو این سی اے سی کانفرنس میں پاکستان کی انسدادِ بدعنوانی اصلاحات کوسول سوسائٹی نے عالمی سطح پر اجاگر کیا۔
کوٹ لکھپت جیل ٹرائل لاہور میں 9 مئی کو کلب چوک جی او آر کے گیٹ پر حملے کے مقدمے میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے معاملے پر بار کا ہنگامی جنرل باڈی اجلاس ہوا ہے جس میں 20 دسمبر کو الیکشن کروانے کی تجویز منظور ہوئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ جسٹس جہانگیری کے خلاف آرڈر ججوں کو عہدے سے ہٹانے کا ایک پریشان کن اقدام ہے، جس پر انہیں شدید تشویش ہے۔
نارتھ کراچی خمیسو گوٹھ میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔
وزیرِ مواصلات اور صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے منشور کا حصہ ہے کہ ملک میں نئے صوبے بنیں، لوگوں کے مسائل کےحل کے لیے نئے صوبوں پر کیسے اعتراض ہوسکتا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ شہروں اور قصبوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرنا ہو گا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے بحرین کے سفیر محمد ابراہیم محمد عبدالقادر نے ملاقات کی ہے۔
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی کی سربراہی کا صرف بیان دیا، رابطہ نہیں کیا۔
سرگودھا کی سیشن عدالت میں قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اس موقع پر ملزم کو سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کا فیصلہ سنایا۔
گھریلو ملازمہ پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں خاتون پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا، تشدد کے دوران خاتون کو سیڑھیوں سے دھکا بھی دیا گیا۔
فائرنگ سے دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، پولیس نے ہلاک ملزمان کی لاشیں اسپتال منتقل کردیں، جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
فیصلے پر چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان کے دستخط موجود ہیں۔