• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف جب دہشت گردی کے خاتمے کو اپنا مشن قرار دیتے ہیں تو وہ اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جس دہشت گردی کو پاکستانی قوم نے اپنی بہادر فوج کے آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ اور آپریشن ’’ردّالفساد‘‘ کے ذریعے ختم کر دیا تھا، وہ خطے کے حالات، افغانستان سےدراندازی یا سابقہ حکومت کے ناعاقبت اندیشانہ فیصلے سمیت جن وجوہ سےبھی دوبارہ سر اٹھاتی نظر آ رہی ہے کوئی ایسی صورت اب برداشت نہیں کی جائے گی جس کے نتیجے میں ملکی ترقی و خوشحالی کا سفر متاثر اور معاشی لاغری کے باعث وطن عزیز سنگین صورتحال سے دوچار ہوا۔ وزیراعظم نے منگل کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ معاشی خوشحالی امن کی فضا میں ہی آتی ہے جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ریاست اپنے شہریوں کی جان و مال عزت اور وقار کی ضامن ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے مذکورہ عزم، وعدہ اور عہد جس منظرنامے میں دہرایا، اس کی ایک جھلک منگل کے روز بلوچستان کے علاقے بارکھان کے اس واقعہ میں نظر آتی ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے رڑکن کے قریب ناکہ لگا کر مسافربسوں کی تلاشی لی اور شناختی کارڈ دیکھ کر سات افراد کو پہاڑ پر لے گئے جس کے بعد فائرنگ کی آوازیں آئیں، لیویز کے پہنچنے کے بعد 6مسافروں کی لاشیں مل گئیں جبکہ ایک شخص کی تلاش جاری ہے۔ حالیہ دنوں میں روزگار کے لئے بلوچستان آئے کانکنوں کے قتل کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں سیکورٹی فورسز کے قافلوں، چوکیوں، تھانوں وغیرہ پر حملوں کی خبریں آئیں جبکہ سیکورٹی فورسز کی انٹلیجنس بیسڈ کارروائیوں میں خوارج سے مقابلوں کی اطلاعات بھی ہیں۔ ان مقابلوں میں مختلف مقامات پر چھپے ہوئے ملک دشمن عناصر سے مقابلے کے دوران ہماری بہادر فوج کے افسر اور جوان بھی جام شہادت نوش کر رہے ہیں۔ قوم کے بیٹوں کی یہ عظیم قربانیاں گواہی دے رہی ہیں اس بات کی کہ مملکت خداداد کو نقصان پہنچانے کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 17فروری کی شب سیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع ملنے پر جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 30خارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس کامیابی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے درست کہا کہ ہماری فورسز ہر گزرتے دن دہشت گردی کے مکمل سدباب کے ہدف کے قریب تر جا رہی ہیں۔ اس سے قبل اتوار کے روز شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر دو آپریشن کئے گئے جن میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے اہم کمانڈر سمیت 15خوارج جہنم واصل ہوئے جبکہ 21سالہ لیفٹیننٹ حسن سمیت سیکورٹی فورسز کے چار اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ جہاں تک پاک فوج کے جذبے کا تعلق ہے، اس کا ہر فرد اللہ کے نام پر حاصل ہونے والے وطن کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہتا ہے۔ اس فوج کو کامرانی کی منزل تک پہنچنے سے کون روک سکتا ہے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اتوار کے روز اسلام آباد میں ملک بھرکی جامعات سے آئے طلبہ سے خطاب کے یہ الفاظ اس فوج کے ہراہلکاراور اس کی پشت پر کھڑے قوم کے ہر فرد کے ترجمان ہیں کہ’’جب تک ہمارے اندر قربانی کا جذبہ زندہ اور موجزن ہے پاک فوج کو کبھی ہزیمت کا سامنا نہیں ہوگا‘‘۔ وہ وقت انشاء اللہ جلد آئے گا جب ملک دہشت گردوں سے پاک ہوکر امن کی فضا میں ترقی و خوشحالی کی اعلیٰ منازل کی طرف پیش قدمی کرتا نظر آئے گا۔ اس باب میں بہت سے اشارے دنیا کے سامنے آرہے ہیں۔ کیا ہی اچھاہو کہ نئی پیش قدمی میں ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اور تمام مکاتب فکر ساتھ چلتے نظر آئیں۔

تازہ ترین