بھارتی اداکار ادیتیا پنچولی کی 20 سال پرانے مقدمے میں عدالت نے سزا برقرار رکھی لیکن انہیں جیل بھیجنے سے روک دیا۔
ممبئی کی مقامی عدالت نے 2005ء کے پارکنگ حملہ کیس میں 59 سالہ ادیتیا پنچولی کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔
جج نے اس سے قبل مجسٹریٹ کی طرف سے ملنے والی 1 سال کی قید کی سزا میں تبدیلی کردی اور انہیں اچھے برتاؤ کے باعث بانڈ پر رہاکرنے کا حکم دیا ہے۔
مقامی عدالت نےاداکار کو ہدایت کی کہ وہ حملے کا نشانہ بننے پراتیک پشین کو 1 لاکھ 50 ہزار روپے ہرجانہ ادا کریں۔
اس سے قبل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے 2016ء میں 2005ء کے پارکنگ تنازع پر حملہ کرنے کے کیس میں اداکار ادیتیا پنچولی کو انڈین پینل کورٹ (آئی پی سی) کی دفعہ 325 کے تحت مجرم قرار دیا اور ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
اس سزا کے خلاف اداکار نے اپیل کی، جس پر ممبئی کی عدالت نے فیصلہ سنایا اور انہیں سزا سے ریلیف دے دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ادیتیا پنچولی نے جرم کا ارتکاب کیا ہے تاہم انہیں جیل بھیجنے کی سزا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
دو دہائی قبل ادیتیا پنچولی کا اپنے پڑوسی سے پارکنگ مسئلے پر جھگڑا ہوا تھا، دراصل پشین کی گاڑی اداکار کے پارکنگ ایریا میں کھڑی تھی۔
اس پر چوکیدار نے انہیں گاڑی کی منتقلی کےلیے بلایا، اس دوران انٹرکام پر گفتگو میں دونوں میں بحث ہوئی، جب پراتیک پشین اپنی گاڑی کو باہر لے جانے کےلیے ارادے سے نیچے اترا تو پنچولی نے اُس پر حملہ کردیا۔