امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے رمضان المبارک کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔
منصورہ لاہور میں مرکزی شوریٰ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عوامی حقوق کے لیے مین شاہراہوں پر دھرنے دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گورنر ہاؤس اور وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا، جس بعد حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے علاؤہ کوئی آپشن نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مجلسِ شوریٰ کے اجلاس میں رمضان المبارک کے بعد بڑی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے حق سے 90 فیصد آبادی کو محروم کر دیا گیا، ملک کا نظام بوسیدہ نظام بن چکا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ ملک میں امن و امان کی بدترین صورتِ حال ہے، قبائلی علاقوں میں امن و امان کی سنگین حالات ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں رمضان المبارک میں چیزیں سستی ہوتی ہیں جبکہ ہمارے ملک میں ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے۔