ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف مستعفی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق سرکاری میڈیا سمیت نے جواد ظریف کے مستعفی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جواد ظریف نے یہ استعفیٰ وزیرِ اقتصادی امور عبدالنا صر ہمتی سے پوچھ گچھ اور ان کی سبکدوشی کے بعد دیا ہے۔
ایرانی حزبِ اختلاف کی جانب سے کئی ہفتوں سے جواد ظریف کے 2 بیٹوں کے امریکی شہریت کے حامل ہونے پر ان کی بطور نائب صدر تقرری کو غیر قانونی قرار دیا جا رہا تھا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کو جواد ظریف کا استعفیٰ موصول ہوچکا ہے ، تاہم صدرنےجواد ظریف کے استعفے پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
جواد ظریف اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے اور میرے خاندان کو شدید الزامات، دھمکیوں اور توہین کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد عدلیہ کے سربراہ نے مجھے استعفا دینے کا مشورہ دیا، جس پرعمل کیا۔
یاد رہے کہ جواد ظریف سابق ایرانی صدر حسن روحانی کی حکومت میں بطور وزیرِ خارجہ خدمات انجام دے چکے ہیں۔
گزشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں جواد ظریف نے موجودہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی حمایت کی تھی۔