• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جہلم میں برطانوی نژادخاتون کی موت معمہ بن گئی

Jehlum Uk Women Murder Became A Mystery
جہلم میں برطانوی نژادخاتون کی موت معمہ بن گئی ،وجہ خودکشی تھی یاقتل ،پولیس گتھی سلجھانے میں اب تک ناکا م ۔پہلے خودکشی کا مقدمہ درج کیاگیا اورتدفین بھی ہوگئی لیکن بعدمیں دوسرے شوہر ہونے کے دعویدارنے سارا معاملہ ہی بدل دیا۔

ہنستی مسکراتی 28سالہ سامیہ ہمیشہ کےلئے خاموش ہوگئی وجہ کیا بنی کوئی نہیں جانتا۔ جہلم کے علاقے پنڈوری کنگری کے رہائشی چودھری محمد شاہد نے منگلا پولیس کوبتایاتھا کہ 15دن قبل برطانیہ سے واپس آنے والی اس کی بیٹی اپنے شوہر چودھری شکیل کےگھر میں مردہ حالت میں پائی گئی۔

پوسٹمارٹم کرایاگیا تووجہ زہرخورانی سامنے آئی جس پر خودکشی کا مقدمہ درج کرکے تدفین کردی گئی لیکن قصہ یہاں ختم نہیں ہوا ۔سامیہ کادوسراشوہرہونے کا دعویدارایک شخص مختارکاظم سامنے آیاجس نے ڈی پی اوجہلم کو درخواست دی کہ سامیہ نے چودھری شکیل سے طلاق لینے کے بعداس سے دوسری شادی کی تھی۔

وہ دونوں دبئی میں مقیم تھے ، شادی پر والدین خوش نہ تھے ، اسے دھوکے سے پاکستان بلوایاگیا اورقتل کردیاگیا ۔اس نے خودکشی کی اورنہ ہی اس کو دل کا دورہ پڑا،یہ غیرت کے نام پر قتل تھا۔

مختارکاظم نے درخواست میں کہا ہے کہ سامیہ کی قبرکشائی کرکے دوبارہ پوسٹمارٹم کرایاجائے ،درخواست پرپولیس نے والدین شوہرچودھری محمد شاہدکزن اورسہیلیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے ۔

ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہےہیں لیکن اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔

سامیہ کے والد چودھری محمد شاہد کے مطابق سامیہ کو طلاق نہیں ہوئی تھی اوروہ برطانیہ سے پاکستان واپس لوٹی تھی جبکہ دوسرے شوہر کے دعویدار مختارکاظم کا کہنا ہے کہ واپسی دبئی سے ہوئی تھی ۔

سامیہ واپس کہاں سے آئی تھی، دبئی سے یا برطانیہ سے،موت کی وجہ کیا بنی ؟خودکشی یا قتل ،دوسری شادی ہوئی یا نہیں،طلاق لی تھی یا نہیں ۔

پولیس اورانتظامیہ یہ سارے سوالات کی کھوج میں مصروف ہے لیکن اب تک کوئی خاطرخواہ کامیابی نہیں مل پائی ہے۔

برطانوی دارلعوام کی رکن نازشاہ نے پاکستانی حکام سے معاملہ کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب ترجمان برطانوی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ پاکستان میں موجود برطانوی نژادخاندان کی مدد فراہم کررہاہے۔
تازہ ترین