قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے ٹیم میں شاداب خان کی واپسی پر سوال اٹھادیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ لڑکے ٹیم میں کیسے واپس آتے ہیں یہ کسی کو معلوم نہیں، شاداب خان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کونسی پرفارمنس دی ہے؟
انہوں نے کہا کہ میرٹ کے اوپر جب فیصلے نہیں ہوں گے تو چیزیں ایسی چلیں گی، آج جو لڑکے ٹی20 سے باہر ہیں، وہ کل واپس آجائیں گے۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ چیمپئنز ٹرافی فائنل تقریب میں پی سی بی کا نمائندہ نہ بلانا بڑا سوال ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ہم سارا وقت تیاری کرتے ہیں اور آخر میں سرجری کرتے ہیں، ہماری کرکٹ کافی عرصے سے آئی سی یو میں ہے۔ جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے وہ سب تبدیل کر دیتا ہے۔
شاہد آفریدی نے یہ بھی کہا کہ ہم بہت تیزی سے کپتان تبدیل کرتے ہیں، کپتان اور کوچز کو وقت دیں ان پر تلوار نہ لٹکائیں۔
انہوں نے کہا کہ سرجریز پلیئرز کی ہو رہی ہیں مینجمنٹ خود کو بچا رہی ہے، کوچز اپنی نوکری بچانے کےلیے کھلاڑیوں پر الزام لگاتے ہیں، جب جیتتے ہیں تو کوچز کریڈٹ خود لیتے ہیں۔
سابق کپتان نے کہا کہ سلمان آغا ون ڈے کا اچھا پلیئر ہے، ٹی ٹوئنٹی میں اس کا اسٹرائیک ریٹ کم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بہت مثبت آدمی ہیں، وہ کام کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ کرکٹ کو نہیں جانتے یہی اُن کا مسئلہ ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے مشورہ دیا ہے کہ ایک کام کرلیں، 3 کام ایک ساتھ نہیں ہوسکتے، کرکٹ بورڈ بڑا کام ہے اس کےلیے مکمل وقت چاہیے ہوتا ہے، ایڈوائزر پر آپ نہیں چل سکتے۔