• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین نے مانس Manus کے نام سے نیا اے آئی اسسٹنٹ لانچ کر دیا

تصویر بشکریہ اے ایف پی
تصویر بشکریہ اے ایف پی

چین نے مانس Manus کے نام سے ایک نیا AI اسسٹنٹ لانچ کر دیا، جو ڈیپ سیک DeepSeek کی کامیابی کے بعد ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔

مانس ایک جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس AI ایجنٹ ہے، جو روایتی چیٹ بوٹس سے زیادہ صلاحیت رکھتا ہے، یہ صارفین کے لیے خودکار طریقے سے کام سر انجام دے سکتا ہے، جیسے اسٹاک مارکیٹ کا تجزیہ کرنا، سفری منصوبہ بندی، پرسنلائزڈ گائیڈ بُک تیار کرنا، ٹکٹ بُک کرنا اور ریزیومے فلٹر کرنا یا پھر ویب سائٹس تخلیق کرنا۔

یہ چینی اسٹارٹ اپ Butterfly Effect نے تیار کیا ہے اور فی الحال صرف دعوت نامے (invite-only) کے ذریعے دستیاب ہے۔

مانس کا دعویٰ ہے کہ یہ محض چیٹ اسٹائل جوابات دینے کے بجائے براہِ راست ٹاسکس مکمل کر سکتا ہے۔

ڈیپ سیک اور چیٹ جی پی ٹی صارفین کو جوابات فراہم کرتے ہیں، لیکن مانس مکمل خود مختاری کے ساتھ عمل کرتا ہے۔

مانس کا فوکس کاروباری صارفین پر ہے، جبکہ ڈیپ سیک نے اوپن سورس اپروچ سے مقبولیت حاصل کی تھی۔

چینی سنسر شپ پالیسیوں کے برعکس، مانس سیاسی اور حساس معاملات پر غیر جانبدار اور غیر سنسر شدہ جوابات دیتا ہے۔

یہ ممکن ہے کہ مانس کی ٹیم نے چیٹ بوٹس کی طرح سخت مواد کنٹرول نہ کیا ہو، جیسا کہ ڈیپ سیک اور چیٹ جی پی ٹی میں نظر آتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مانس ایک مختلف قسم کا AI ہے، اس لیے اسے ڈیپ سیک کے مقابلے میں زیادہ اسکیل ایبلٹی اور مستحکم ٹیکنالوجی درکار ہو گی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید