ترک صدر رجب طیب اردوان کے حریف اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو صدارتی امیدوار بننے سے چند دن قبل گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سیکولر ریپبلکن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اکرم امام اوغلو کو ترک صدر اردوان کے سب سے مضبوط سیاسی حریفوں میں شمار کیا جاتا ہے، اُن پر بدعنوانی اور ایک دہشت گرد گروہ کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس نے تحقیقات کے دوران ایک سو افراد کو حراست میں لیا ہے، جن میں سیاستدان، صحافی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں۔
امام اوغلو نے آن لائن بیان میں کہا کہ عوام کی مرضی کو خاموش نہیں کروایا جا سکتا۔
ترکیہ کی سڑکوں، یونیورسٹی کیمپسز اور ٹرین اسٹیشنوں پر حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ استنبول میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
حکومت نے استنبول میں 4 روزہ پابندیوں کے تحت عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے، لیکن ملک بھر میں مزید احتجاج کا خدشہ ہے۔