اسرائیلی سپریم کورٹ نے ملک کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی شِن بیت کے سربراہ کو برطرف کرنے کا وزیر اعظم نیتن یاہو کا حکم اگلی سماعت تک معطل کر دیا ہے۔
اسرائیلی کابینہ نے جمعرات کی رات رونن بار کو قبل از وقت برطرف کرنے کی باضابطہ منظوری دی تھی۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ برطرفی کی وجہ دونوں کے درمیان بڑھاتا ہوا عدم اعتماد ہے۔
رونن بار نے اپنی برطرفی کے فیصلے کو سیاسی قرار دیا اور کہا کہ نیتن یاہو 7 اکتوبر حملے روکنے میں ناکامی پر تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں، نیتن یاہو چاہتے تھے کہ وہ فائر بندی پر بات چیت تو کریں لیکن کوئی معاہدہ نہ کریں، اپنا ایجنڈا پورا کرنے کےلیے نیتن یاہو نے انہیں ہٹا کر اپنے خاص بندے کو مذاکرات میں بٹھادیا۔
نیتن یاہو کے اس فیصلے نے یروشلم میں حکومت مخالف مظاہروں کو مزید بھڑکا دیا، جہاں ہزاروں اسرائیلی مظاہرین غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ساتھ مل گئے ہیں۔