• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نقرئی چاند کی باریک کرن کا جلوہ

دُورتاحدِ نظردُھند کے پیچھے چُھپ کر

ہنس رہا ہے، مِری بےتابیٔ دل پر شاید

آؤ روٹھے ہوئے موسم کو منا لیں مِل کر

آؤ تجدیدِ محبت کرلیں…

آؤ کچھ دیر سہی

گزرے وقتوں کی مہکتی

یادوں کے سہارے جی لیں

چشمِ بےخواب میں تعبیرکی کلیاں گوندھیں

اور ہاتھوں کی لکیروں پہ کہانی لکھیں

زرد رُوچاند کےچہرے سے اجالا کرکے

دل کے زخموں کوگنیں بارِدگر

آؤ تجدیدِ محبت کرلیں…

پھر سے اِک بارکہیں جانِ وفا

ہم نے ہرلمحہ تجھےخُود سے بھی بڑھ کرچاہا

جب بھی اُترا ہے دریچوں پہ نئی رات کا چاند

یاد آیا ہے تِرا نرم شگفتہ لہجہ

کتنی ہی دیر ہواؤں سےکیے ہیں شکوے

اور ڈھونڈا ہے تِرے قرب کا روشن لمحہ

ہم نے مانا کہ محبّت ہے فقط جی کا زیاں

پھر بھی اے جانِ جہاں

آؤ پلکوں پہ ستارے ٹانکیں

آؤ تجدیدِ محبت کرلیں!!