راولپنڈی میں واقع اڈیالہ جیل کے گیٹ 5 پر تعینات جیل کے عملے اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر 2 مرتبہ تکرار ہوئی ہے۔
جیل حکام نے اعظم سواتی، نادیہ خٹک اور وکیل مبشر اعوان کو بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دے دی۔
اعظم خان سواتی، نادیہ خٹک اور مبشر اعوان اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہو گئے جبکہ سلمان اکرم راجہ، نیاز اللّٰہ نیازی، فیصل ملک اور شعیب شاہین کو تاحال اجازت نہیں ملی۔
جیل حکام نے سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر شعیب شاہین و دیگر وکلاء کو انتظار کرنے کا کہا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے جن کا نام دیا ہے ان کو ملاقات کے لیے کیوں نہیں بھیجا جا رہا؟ جیل حکام اپنی مرضی سے لوگوں کو کیوں منتخب کر کے ملاقات کرنے دے رہے ہیں، عدالت کا حکم ہے کہ ہماری دی ہوئی فہرست کے مطابق ملاقات کرانی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے جیل انتظامیہ سے مکالمے کے دوران کہا کہ ہماری لسٹ کے مطابق صرف اعظم سواتی کو ملاقات کے لیے بھجوایا گیا، باقی نام ہماری لسٹ کے مطابق کیوں نہیں لیے گئے۔
جیل عملے کی جانب سے بار بار انصر کیانی اور تابش فاروق ایڈووکیٹ کو اندر بھجوانے ہدایت کی گئی۔
سلمان اکرم راجہ نے دونوں وکلاء کو اندر جانے سے دوبارہ روک دیا۔
سلمان اکرم راجہ نے جیل کے عملے سے مکالمے کے دوران کہا ہے کہ آپ ہمیں اندر بھجوائیں، ہمارے بعد ان کو بھی بجھوا دیں، نمبر پورے نہ کریں، اگر آپ ہمیں اندر نہیں بھجواتے تو کوئی بھی اندر نہیں جائے گا، اگر آپ ان کو ملاقات کے لیے بھجوائیں گے تو بانیٔ پی ٹی آئی ناراض ہوں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات میں واضح ہے کہ مجھ سمیت بیرسٹر گوہر، انتظار پنجھوتھا جو نام دیں گے انہی کی ملاقات ہو گی۔
دوسری جانب بانیٔ پی ٹی آئی کے ترجمان نیاز اللّٰہ خان نیازی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ کے حکم پر ملاقات کے لیے آئے ہیں، بانیٔ پی ٹی آئی سے بہنوں کی تاحال ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔
نیاز اللّٰہ خان نیازی کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے جیل حکام سے رابطے میں ہیں، جس کے لیے انتظار کریں گے، ہم اس سے ملنے جا رہے ہیں جو پوری قوم کی جنگ لڑ رہا ہے۔
نیاز اللّٰہ خان نیازی نے یہ بھی کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے 8 فروری کو ثابت کر دیا کہ عوام ان کے ساتھ ہیں۔